صوفی طاہر محمد سلیم چشتی نے تصوف و طریقت کے ذریعے دین متین کی بیش بہا خدمات انجام دی,اولیاے کرام کے مشن کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت
موتی ہاری: 12فروری۔ ہماری آواز(عاقب چشتی)
اللہ کے مقدس اور برگزیدہ بندے دنیاوی خوف و ہراس حزن و ملال سے پاک ہوتے ہیں اور وفا خلوص کے ذریعے لوگوں کے دلوں پر حکمرانی کرتے ہیں اور اپنے اخلاق حسنہ کی بنیاد پر بڑے بڑے خطاکار سیاہکار افراد کو صراط مستقیم پر گامزن فرمادیتے ہیں اور ان کے دلوں کو خشیت الہی اور عشق رسالت سے سرشار فرمادیتے ہیں مذکورہ باتیں خانقاہ سلیمیہ نبی دینیہ پپرا شریف میں منعقدہ عرس سلیمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سجادہ نشیں پیر طریقت حضرت صوفی وصی احمد چشتی نے کہی اور مزید بتایا کہ ٹوٹی ہوئی چٹائی پر بیٹھ کر جو کام اللہ کے مقرب بندوں نے کیا اس کا تھوڑا سا بھی حصہ دور حاضر میں وسائل و رسائل کی فراوانی کے باوجود ہم نہیں کرپارہے ہیں جو نہایت افسوناک ہے آج اس پرفتن دور میں نفرت و تشدد کا بول بالا ہے انسانیت دم توڑ رہی ہے انسانی اقدار کی پامالی ہورہی ہے اس لیے راہ تصوف کا اختیار کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے
سلیمی کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے صوفی حضرت امام علی شاہ چشتی نے کہا کہ اولیائے کرام نے اسوۂ رسالت کی بنیاد پر مذہب اسلام کی ترویج و اشاعت کی اور دنیا کے ہرگوشے میں مذہب اسلام کا بول بالا کردیا اور ان خرقہ پوشوں نے قومی یکجہتی و ہم آہنگی کے فروغ, اخوت و مساوات کے قیام کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی اور بلاتفریق مذیب و ملت خدمت خلق کی اور یہی وجہ ہے کہ ان کے آستانے آج بھی مرجع خلائق بنے ہوئے ہیں مفتی غلام غوث فاتح چشتی مصباحی,مولانا کلیم الدین کلیمی,مولانا شمس الدین مصباحی,محمد شرف الدین چشتی نے بھی خطاب کیا اور شاعر اسلام آفتاب عالم چمپارنی,مولانا ناز محمد قادری,ممتاز عالم چشتی نے نعت و منقبت کے گلدستہ پیش کیے جبکہ نظامت کے فرائض مولانا انیس الرحمن چشتی نے اجام دیے
عرس کی ساری تقریبات پیر طریقت حضرت صوفی احسان علی چشتی کی سرپرستی میں انجام دی گئیں محفل سماع میں فخر قوال اسلم چشتی اور ان کے ہمنواؤں نے عارفانہ کلام پیش کیا
اس موقع سے صوفی صفی احمد چشتی,ذکی احمد چشتی,رفیع احمد چشتی,قاصد علی چشتی,اکرام علی چشتی سمیت ہزاروں افراد موجود تھے