مالیگاؤں: حضرت سیدنا امام زین العابدین رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں: نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: میں آدم علیہ السَّلام کی تخلیق سے چودہ ہزار سال پہلے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے یہاں نور تھا۔ اسی طرح حضور نبیِّ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب اللہ عَزَّوَجَلَّ نے حضرت آدم علیہ السَّلام کو پیدا فرمایا تو ان کے بیٹوں کو باہم فضیلت دی۔ آپ علیہ السَّلام نے ان کی ایک دوسرے پر فضیلت ملاحظہ فرمائی۔ (پھرحضورِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:) آدم علیہ السَّلام نے سب سے آخر میں مجھے ایک بلند نور کی صورت میں دیکھا تو بارگاہِ الٰہی میں عرض کی: اے میرے رب یہ کون ہے؟ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا: یہ تمہارا بیٹا احمد ہے، یہ اوّل بھی ہے، آخر بھی ہے اور یہی سب سے پہلے شفاعت کرنے والا ہے۔ یہ اور اس طرح کے بہت سے اقوال و احادیث ہیں جن میں اس بات کا تذکرہ ملتا ہے کہ اللہ عزوجل اور اس کے محبوب انبیاء و رُسل نے بار بار محبوبِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادتِ پاک اور بعثتِ مبارکہ کا چرچا کیا اور ہم غلامانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ذہن دیا کہ اگر اللہ کی رضا چاہتے ہوتو اس کے محبوب کا ذکرِ خیر کثرت سے کرتے رہو۔ یہی وجہ ہے کہ عاشقانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہر دور میں آپ کی ولادتِ پاک کا ذکرِ مبارک بار بار کرتے رہے ہیں۔ اسی ذکرِ ولادت کو آگے بڑھاتے ہوئے "لنگرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم” کا اہتمام کیا جارہا ہے تاکہ اس تقسیم کے ذریعہ بار بار ذکرِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی زبانوں پر آتا رہے۔ ان جملوں کا اظہار رضا اکیڈمی کے اہم رکن رضوی سلیم شہزاد نے "لنگرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم” کی تقسیم کے گیارہویں ہفتہ کیا۔ آپ نے مزید کہا کہ ہم اور آپ ایسے خوش نصیبوں میں سے ہیں جنہیں ہر پیر کو محبوبِ خدا کی ولادتِ مبارکہ کا جشن منانے کی سعادت حاصل ہورہی ہے اور اس عظیم سعادت کے حصول میں وہ بھی شامل ہیں جو کسی طرح دامے درمے قدمے سخنے اس لنگرِ رسول کے انعقاد کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ مسجد و مدرسہ اہلسنت نوری عارج خلیل مالیگاؤں کی انتظامیہ و ٹرسٹیان کی کوششوں سے پندرہ سو سالہ جشن ولادتِ رسول کا اہتمام ہر پیر کو لنگرِ رسول کی تقسیم کی صورت میں کیا جاتا ہے جہاں سے کثیر تعداد میں ضرورت مند لنگر کا کھانا تناول کرتے ہیں اور انتظامیہ و معاونین کو دعاؤں سے نوازتے ہیں۔ اس پیر کو مالیگاؤں میں لنگرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تقسیم کا یہ گیارہواں ہفتہ تھا۔ معمول کے مطابق لنگر کی تقسیم سے قبل خطیب و امام مسجد نوری عارج خلیل حافظ شریف احمد رضوی نے قل خوانی و فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا اور اس کا ثواب رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہِ عالی ناز میں پیش کرنے کے ساتھ بارگاہِ غریب نواز و کل اولیائے کرام میں نذر کیا، مرحوم شعبان مستری، خورشید مستری اور اُن کی اہلیہ و اہل خانہ کے لئے ایصالِ ثواب کیا گیا اور مسلمانانِ عالم کی خوشحالی، شادابی اور امن کے لئے خصوصی دعائیں کیں۔ اس موقع پر رضا اکیڈمی کے امتیاز خورشید اور رضوی سلیم شہزاد کے علاوہ شوکت سیٹھ اسٹیل، عرفان تانبولی، حافظ شہزاد رضوی، رئیس قریشی، کلیم قریشی، اصغر بابا، اسحق بابا، محبوب قریشی، شریف دادا، رضوی نواز قریشی، مشرف خان، تنویر جہانگیر، ساجد میمن وغیرہ حاضر رہے۔ تمام حاضرین نے فرداً فرداً لنگر کی تقسیم کی سعادت حاصل کی۔