- تاریخ کربلا ہمیں یہ پیغام دے رہی ہے کہ چاہے جان رہے یا نہ رہے مگر ظالم کی کس بھی طور پر حمایت نہیں کی جائے گی جس کا عملی نمونہ میرے امام نے پیش کیا۔
- مدرسہ ضیاءالقران جنتا کالونی میں منعقدہ ذکر شہدائے کربلا واہل بیت میں مولانا سید شہزاد احمد مشاہدی کا خطاب
نئی دہلی(محمد طیب رضا)
رضا ایجوکیشنل مومنٹ کے زیر اہتمام مدرسہ ضیاء القرآن گلی نمبر۹۱ جنتاکالونی میں ذکر شہدائے کربلاواہل بیت کا انعقادکیا گیا جس کی صدارت تنظیم کے صدر مولانا شکیل احمد جائسی اور نظامت مولانا اعجاز احمد انصر نظامی نے کی جبکہ آغاز مدرسہ کے طالب علم مصیب رضا کی تلاوت و نعت سے ہوا۔بارگاہ حسینیت میں منظوم نذرانہ حافظ مبشر رضا نعیمی،مو لانا قاسم شمسی،محمد احکم،کمال حسین جائسی،اعمش رضا وادارہ کے طلبہ نے پیش کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا سید شہزاد احمد مشاہدی(گونڈہ یوپی) نے کہا کہ دین حق کے لئے حضرت امام حسین کی قربانی کو رہتی دنیا تک تاریخ انسانی فراموش نہیں کرسکتی۔تاریخ یہ بھی شہاد ت پیش کرے گی کہ ایک طرف محض ۲۷ افراد مظلوم کی شکل میں تھے تو دوسری جانب ہزاروں کی تعداد پر مبنی مسلح فوج تھی مگر حق کا پرچم حضرت امام حسین کا ہی بلند ہوا۔صدیاں گزر جانے کے بعد بھی لوگوں کے دلوں پر حکومت امام عالی مقام کی چل رہی ہے جبکہ ظالموں کا آج کوئی نام لینے والا نہیں ہے۔مولانا مشاہدی نے کہا کہ ہمیں حالات کا رونا نہیں رونا چاہئے بلکہ مقابلہ کرنا چاہئے۔تاریخ کربلا ہمیں یہ پیغام دے رہی ہے کہ چاہئے جان رہے یا نہ رہے مگر ظالم کی کس بھی طور پر حمایت نہیں کی جائے گی جس کا عملی نمونہ میرے امام نے پیش کیا۔ہمیں بھی چاہئے کہ ہم سچے حسینی ہونے کا حق ادا کرتے ہوئے مظلومین کی حمایت میں پیش پیش رہیں اور یاد رہے وہ شخص بھی ظالم قرار پاتا ہے جو کسی کے ظلم پر خاموشی اختیار کرتا ہے۔مدینہ مسجد ایکتا وہار جیت پور کے خطیب و امام مفتی ساجد الرحمن قادری نے کہا کہ ہمارا مذہب کبھی اس بات کے لئے آمادہ نہیں کرتا کہ ناحق کس کا خون بہایا جائے اور سچا مسلمان کبھی بھی لڑنے میں پہل نہیں کرتا مگر دفاع کرتا ہے اس لئے مسلمانوں کردار حسین کو اپنے سامنے رکھتے ہوئے دفاعی امور انجام دینے کے ساتھ ہی صبرو رضا اور حق و انصاف کا دامن مضبوطی کے ساتھ تھامے رہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مسلمان اپنے ملک کو کل بھی عزیز رکھتے تھے اور آج بھی رکھتے ہیں اور یہاں کے آئین پر یقین رکھتے ہوئے زندگی گزارتے ہیں مگر ظالموں کے خلاف خاموش بھی نہیں رہتے ہیں جو کہ ہمارے خون میں نہیں ہے۔مولانا شکیل احمد جائسی نے مہمانان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مدرسہ ضیاء القرآن کی تعمیرو توسیع کے حوالے سے گفتگو کی۔ پروگرام کو کامیابی سے ہمکنا ر کرنے میں محمد ادریس (سرپرست)،ظہیر احمد رضوی (صدر)،محمد رفیق،محمد عارف،چاند محمد،محمدارشاد،محمد طیب رضا،جمال حسین،محمد طارق،عبدالقادر،وکیل خان وغیرہ نے اہم کردار ادا کیا۔