"لبیک اللھم لبیک” کی صدا سے گونج اٹھی فضا
گورکھپور، ضلع کے عازمین حج کو دعوت اسلامی انڈیا کی طرف سے درگاہ حضرت مبارک خاں شہید، نارمل پر حج تربیت کے تیسرے مرحلے کی تربیت دی گئی، کعبہ شریف کا طواف، سعی، حلق اور صفا مروہ کی سعی اور تکسیر کے مسائل کی وضاحت کی گئی، علاوہ ازیں حج کے دوران کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے اس پر بھی روشنی ڈالی گئی، تربیت کے دوران تلبیہ یعنی لبیک اللہم لبیک کی مشق جاری رہی، 15، 22 اور 29 دسمبر کو بھی ٹریننگ دی جائے گی۔
حج ٹرینر حاجی محمد اعظم عطاری نے بتایا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ حج اور عمرہ فقر اور گناہوں کو اس طرح دور کرتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے، چاندی اور سونے کی میل کچیل کو، قیامت کے دن جب لوگ مشکل میں پڑیں گے تو اللہ تعالی کے فضل سے حاجی کو ان کے خاندان کے چالیس افراد کی بخشش ملے گی، حج کرنے والا جوں ہی مکہ شریف اور مدینہ شریف کی زیارت کے لیے نکلتا ہے اس کو ہر قدم پر نیکیوں سے نوازا جاتا ہے، اگر کوئی شخص حج کے دوران یا راستے میں فوت ہو جائے تو اللہ تعالی اسے قیامت کے دن حاجی بنا کر اٹھائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ جب کوئی حاجی حج کر کے گھر لوٹتا ہے تو اللہ تعالی کی خاص رحمتوں سے مالامال رہتا ہے، حاجی بارگاہ الٰہی کا مقرب بن کر واپس آتا ہے، حاجی کی دعا اللہ تعالی کی بارگاہ میں قبول ہوتی ہے، اس لیے حاجی سے مل کر اس سے دعا کرانی چاہیے۔
تربیت کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، نعت پاک پیش کی گئی، آخر میں درود و سلام پڑھنے کے بعد ملک میں امن کے لیے دعائیں مانگی گئیں، تربیت میں فرحان عطاری، عادل عطاری، ابراہیم عطاری، احمد عطاری، عدنان عطاری، نہال عطاری، رمضان عطاری سمیت دیگر عازمین حج موجود رہے۔