مسلم خواتین نے ملک کے ساتھ یکجہتی کا دیا پیغام

گورکھپور، اتوار کو مکتب اسلامیات ترکمان پور میں خواتین کی 19ویں ماہانہ دینی محفل کا انعقاد ہوا، مسلم خواتین نے ہندوستانی فوج کی بے مثال ہمت اور بہادری کو خوب سراہا، ملک کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیا۔
اسلام ایک عظیم مذہب تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا : مفتیہ غازیہ
خصوصی مقررہ مفتیہ غازیہ خانم امجدی نے کہا کہ اسلام میں دہشت گردی اور دہشت گرد کی کوئی جگہ نہیں ہے، اسلام انسانیت، سلامتی، امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے، اسلام ایک عظیم مذہب تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا، ہمیں اپنے پیارے ملک ہندوستان سے بے پناہ محبت تھی، ہے اور ہمیشہ رہے گی، ہندوستانی مسلمانوں نے ہندوستان کے تحفظ اور ترقی کے لیے اپنے جسم و جان کی قربانی دی ہے، اسلام نے ہمیں اپنے ملک سے محبت کرنا سکھایا ہے، ہم ہندوستان کے تحفظ کے لیے جییں گے اور مریں گے۔
قلم کے سپاہی زندگی میں کبھی نہیں ہارتے : مفتیہ کہکشاں
تقریب کی صدارت کرتے ہوئے مفتیہ کہکشاں فردوس نے کہا کہ تعلیم کا مطلب صرف نوکری حاصل کرنا نہیں ہے، نوکری صرف ذریعۂ معاش ہے، اگر ہم تعلیم یافتہ ہوں گے تو ہم خود بھی بر سر روزگار ہوں گے اور دوسروں کو بھی روزگار فراہم کریں گے، قلم کے سپاہی زندگی میں کبھی نہیں ہارتے، اگر مسلمانوں نے تعلیمی میدان میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار نہ لایا تو پسماندگی ہمیشہ کے لیے ان کا مقدر بنی رہے گی، اسلام زندگی کے ہر شعبے اور پہلو کے لیے بہترین رہنمائی اور روشن تعلیمات رکھتا ہے، زندگی کا مقصد اللہ تعالٰی کی عبادت کرنا اور اللہ تعالٰی اور اس کے آخری نبی و رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے احکام کے مطابق خود کو ڈھالنا ہے۔
اسلام کی پہلی تعلیم علم حاصل کرنا ہے : ثنا فاطمہ
نظامت کرتے ہوئے ثنا فاطمہ نے کہا کہ اسلام کی بنیاد توحید، رسالت، عبادت، سچائی، پاکیزگی اور حیا پر ہے، اگر تمام مسلمان ان ہدایات پر عمل کریں، پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر عمل کریں اور معاشرے کا ہر فرد اپنی ذمہ داری پوری کرے اور اسلامی تعلیمات کو ہر جگہ پھیلائیں تو یہ دنیا و آخرت میں عظیم کامیابی ہوگی، بچوں کو دینی اور دنیوی تعلیم دینے پر زور دیا جائے، اسلام کی پہلی تعلیم علم حاصل کرنا ہے۔
صلاۃ و سلام پڑھ ہندوستان کی حفاظت کے لیے مانگی دعا
محفل میں شفا نور نے تلاوت کلام پاک کیا، حمد و نعت عمرہ، نور ازکٰی، نور فاطمہ، نور اقصیٰ اور علیشہ و الشبہ نے پیش کی، حدیث پاک ثانیہ نے پیش کی۔ شفا خاتون نے سلام کی فضیلت اور شفا خاتون نے حج کے تعلق سے بیان کیا آخر میں درود و سلام پڑھنے کے بعد ملک ہندوستان کی حفاظت، کامیابی اور پوری دنیا میں امن کے لیے دعائیں مانگی گئیں، محفل میں عاصمہ خاتون، رقیہ فاطمہ، نور فاطمہ، نازنین، فضا خاتون، شبانہ خاتون، فاطمہ، خدیجہ فاطمہ، رخسانہ، نور جہاں، اختر النساء، شبانہ خاتون، رضیہ، اصغری خاتون، افسری بانو، عالیہ وغیرہ موجود رہیں۔