ماہانہ دینی محفل سے نائب قاضی مفتی محمد اظہر شمسی کا خطاب
گورکھپور، سبزپوش ہاؤس مسجد جعفرا بازار میں ماہانہ دینی اجتماع کا انعقاد کیا گیا، جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، نعت پاک پیش کی گئی۔
مہمان خصوصی نائب قاضی مفتی محمد اظہر شمسی نے کہا کہ اسلام نے دینی اور دنیوی علوم کے حصول میں کوئی پابندی نہیں لگائی بلکہ ہر اس علم کو مفید سمجھا ہے جو انسانیت کے لیے مفید ہو اور اسلامی اقدار کے منافی نہ ہو، دینی تعلیم انسان کو اچھا انسان بناتی ہے جبکہ عصری تعلیم اس کے لیے دنیوی ترقی کی راہیں کھولتی ہے، اسی لیے کہا جاتا ہے کہ اسلام میں جب دینی اور دنیوی معاملات میں اللہ تعالٰی کے احکام پر عمل کیا جائے تو وہ اجر و ثواب کا باعث بن جاتا ہے، ہمیں چاہیے کہ ہمارا کھانا پینا، اٹھنا، بیٹھنا، سونا، جاگنا ہر عمل دین کے اصولوں کے مطابق ہو۔
انہوں نے کہا کہ عہد رسالت اور عہد صحابہ سے لے کر قرون وسطیٰ تک مسلمان علم و فن اور تاریخ کے رہنما تھے، مسلمانوں نے ایسے علمی اور تحقیقی کارنامے انجام دیے جن سے نئے فلسفے اور سائنس کی بنیاد پڑی، ہمارے بزرگوں نے دین اور دنیا کے درمیان ایسا پل قائم کیا کہ دونوں کو ایک دوسرے سے جدا کرنا مشکل ہو گیا، اور ساتھ ہی شرعی توازن کا بھی خیال رکھا کوئی بات شریعت کے منافی نہ کی، جب تک یہ توازن قائم رہا دنیا مسلمانوں کے سامنے جھکتی رہی لیکن جب بھی ان کے قدم ڈگمگائے تو دنیا کی قیادت اور سیاست ان سے چھین لی گئی، آج اپنے بچوں کو دینی و دنیوی تعلیم کے ساتھ ساتھ تہذیب یافتہ بنانے کی ضرورت ہے، بچے کے اردگرد کے ماحول کو تعلیم و تعلم کے لیے سازگار بنائیں، والدین اور معاشرے کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں، تعلیم کو معلوماتی اور دلچسپ بنائیں، طلبا کو پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم، صحابہ کرام، اہل بیت اور اولیا کرام کی مقدس زندگی سے روشناس کرایا جائے۔
نظامت کرتے ہوئے حافظ رحمت علی نظامی نے کہا کہ مسلمانوں کے دینی اور تعلیمی ادارے طلبہ میں فکری نشوونما، سائنسی سوچ اور حصول علم کی دلچسپی پیدا کرنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے تعلیمی اداروں کو بہتر بنانے پر ہر لحاظ سے زور دیا جائے۔ آخر میں درود و سلام پڑھنے کے بعد ملک میں امن، ترقی اور بھائی چارے کے لیے دعا کی گئی، شیرینی تقسیم ہوئی، محفل میں حاجی بدر الحسن، محمد روشن، محمد آصف، محمد زید، علی افسر، محمد جمال، ایڈووکیٹ ایس ایف احمد، محمد انس قادری وغیرہ موجود رہے۔