بہار

بابری مسجد کی شہادت مسلمان کبھی فراموش نہیں کرسکتا: مولانا توصیف عالم 

نالندہ، بہار شریف (ہماری آواز)

وطنِ عزیز ہندوستان میں آج فسطائی طاقتیں عروج پر ہیں بابری مسجد کی شہادت کے بعد سینکڑوں مسجدوں  درگاہوں اور عید گاہ آج شرپسندوں کے نشانے پر ہیں بابری مسجد 6 دسمبر 1992 کو شرپسندوں نے پوری دنیا کے سامنے علی الاعلان شہید کردیا تھا اس کے بعد ہندوستان کے دیگر شہروں میں فساد پھوٹ پڑا جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئی تھی اور عالمی پیمانے پر ایک بے چینی سی پھیل گئی تھی مذکورہ باتیں حافظ محمد توصیف عالم امام و خطیب مسجد تاج و مہتمم مدرسہ فردوسیہ بڑی درگاہ نے کہی ، اور انہوں نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ مسجد کو دوبارہ اُسی جگہ پر تعمیر کیا جائے گا مگر آج اس جگہ پر مسجد کی تعمیر کے بجائے عالیشان مندر تعمیر کیا گیا مسلمانوں کے لئے دنیا کی سب سے مقدس اور پاک جگہ اگر کوئی ہے تو وہ اللّٰہ تعالٰی کا گھر مسجد ہے اور جس مسجد میں مسلمانوں نے صدیوں نمازیں پڑھی ، سجدہ ریز ہوئے اسی بابری مسجد کو پوری دنیا کے سامنے شہید کردیا گیا مسلمان بابری مسجد کی شہادت کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا اس لئے کہ اس دن ہندوستان کے آئین کو طاق پر رکھ کر یہ کارنامہ انجام دیا گیا تھا اور پوری دنیا میں وطنِ عزیز ہندوستان کو بدنام کیا گیا تھا حافظ موصوف نے کہا کہ پہلے تو ایک بابری مسجد تھی آج تو سینکڑوں مسجدیں شرپسندوں کی نگاہوں کے سامنے ہیں اور انہوں نے کہا کہ مسلمان صبر و تحمل کا دامن ہرگز نہ چھوڑے اس لئے کہ صبر کرنے والوں کے ساتھ رب العالمین ہے ۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے