گورکھ پور

مساجد، مدارس اور مسلم گھروں میں منایا گیا عرس اعلی حضرت

  • محافل، فاتحہ خوانی اور قل شریف کا کیا گیا اہتمام
  • اعلیٰ حضرت ایک سچے سماجی مصلح ہیں : علماے کرام

گورکھپور، اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ کا 106واں عرس ہفتہ کو شہر بھر میں انتہائی عقیدت و محبت سے منایا گیا، ہر طرف ایک ہی نعرہ گونجا عشق محبت عشق محبت، اعلیٰ حضرت اعلی حضرت مساجد، مدارس، گھروں اور سوشل میڈیا پر اعلیٰ حضرت کو شدت سے یاد کیا گیا، علما کرام نے اپنے خطاب میں اعلیٰ حضرت کی زندگی کے ہر پہلو پر روشنی ڈالی، مرکزی مدینہ جامع مسجد ریتی چوک، مسجد سپن خان خونی پور، مدرسہ تجوید القرآن للبنات الہداد پور، امام باڑہ اسٹیٹ پورب فاٹک میاں بازار، نوری مسجد ترکمان پور، مکتب اسلامیات ترکمان پور، سبزپوش ہاؤس مسجد، غازی مسجد غازی روضہ وغیرہ میں عرس اعلی حضرت کے موقع پر محفل کا انعقاد کیا گیا، قرآن خوانی، فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی، نعت اور منقبت پیش کی گئی قل شریف کی رسم ادا کی گئی، عقیدت مندوں میں لنگر تقسیم ہوا۔

فرحین فاطمہ نے مدرسہ تجوید القرآن لل بنات الہداد پور میں تلاوت قرآن پاک سے محفل کا آغاز کیا، نظامت فاطمہ سلطانی اور حاجیہ خاتون نے کیا، نعت اور منقبت ثنا پروین، شفا پروین نے پیش کی، عالمہ مہجبین خاں سلطانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ نے قرآن پاک کا اردو ترجمہ کنزالایمان اور فتاویٰ رضویہ بے مثال ہے، محفل میں ذکرہ فاطمہ، مومنہ سلطانی، شاہین فاطمہ، شمس آرا، شفا قادری سمیت کئی طالبات نے شرکت کی۔

یوتھ کمیٹی کی جانب سے امام باڑہ پورب پھاٹک میاں بازار میں جلسہ ہوا، حافظ عارف رضا نے تلاوت قرآن پاک کی، عادل عطاری نے نعت و منقبت پیش کیا، حاجی محمد اعظم عطاری اور عارف مصباحی نے کہا کہ اعلیٰ حضرت نے 13 سال کی عمر سے فتوے لکھنا اور دین اسلام کا صحیح پیغام لوگوں تک پہنچانا شروع کیا، ساری زندگی غریبوں کی خدمت میں گزاری۔

مرکزی مدینہ جامع مسجد میں مفتی معراج احمد قادری، سبزپوش ہاؤس مسجد میں حافظ رحمت علی نظامی اور چشتیہ مسجد میں مولانا محمود رضا قادری نے کہا کہ اعلیٰ حضرت 14ویں اور 15ویں صدی ہجری کے عظیم مجدد ہیں، جن کو یہ لقب اس وقت کے مشہور عربی اور عجمی علما نے دیا تھا، اعلیٰ حضرت نے برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے دلوں کو اللہ تعالی اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی محبت سے بھر کر سنت نبوی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کو زندہ کیا، آپ ایک سچے سماجی مصلح تھے، آپ کو اپنے ملک سے بہت پیار تھا۔

نوری مسجد ترکمان پور میں اجتماع ہوا، مولانا اسلم رضوی نے کہا کہ اعلی حضرت امام احمد رضا خاں علیہ الرحمہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں‌، تکریر کے بعد قل شریف کی رسم ادا کی گئی، عقیدت مندوں میں لنگر تقسیم کیا گیا، اجتماع میں مولانا مقصود احمد، شعبان احمد، علاؤالدین نظامی، اشرف نظامی، منور احمد، حاجی جلال الدین قادری، عاقب انصاری، منہاج صدیقی، عمران خان وغیرہ موجود رہے۔

مکتب اسلامیات ترکمان پور میں نائب قاضی مفتی محمد اظہر شمسی نے کہا کہ اعلیٰ حضرت کو اللہ تعالی اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے سچی عقیدت اور گہری محبت تھی، جسے آپ نے نعت و منقبت کے ذریعے ‘حدائق بخشش’ میں بیان کیا ہے، قاری محمد انس رضوی نے کہا کہ دنیا میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب سکے کم ہونے لگے اور کرنسی نوٹ کو فروغ ملنے لگا، اس وقت کئی بڑے علما کرنسی نوٹوں کے استعمال کے حوالے سے تردد کا شکار تھے، اعلیٰ حضرت نے شریعت کی روشنی میں کتاب لکھ کر کرنسی نوٹوں کے استعمال کو جائز قرار دیا، اعلیٰ حضرت نے ایسا فتویٰ دیا کہ ساری دنیا نے مان لیا، آپ کی تحقیق دیکھ اجلہ محققین کی انگلیاں ان کے دانتوں تلے آ گئی تھی، اس سلسلے میں ان کی تحقیقات اور کتابیں دیکھی جا سکتی ہیں، آخر میں درود و سلام پڑھ کر ملک میں امن و امان کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے