- ہمارے آباء و اجداد کے لہو کے ایک ایک قطرے سے آباد و آزاد ہے بھارت۔ کامریڈ اشتیاق
ہماری آواز, موتی ہاری, بہار
75 ویں آزادی کا امرت مہوتسو پورے ملک میں نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایا جارہا ہے – اس تاریخ ساز موقع سے مدرسہ ضیاء العلوم دار الیتمی کوآواں شریف چکیا کے زیر اہتمام شاندار اور تاریخ ساز ترنگا یاترا نکالا گیا- جس کی قیادت نوجوان و متحرک سیاستدان اور مدرسہ ہذا کے جنرل سکرٹری کامریڈ اشتیاق عالم، راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر فروغ عالم جامی, وائس چیئرمین عہدہ کے امیدوار مقصود عالم انصاری، وائس چیئرمین عہدہ کے امیدوار کوثر رضا، حاجی صابر علی، مدرسہ کے صدر عبد القیوم انصاری اور صدر مدرس حافظ ریاض شمسی نے کی۔ اس ترنگا یاترا میں مدرسہ کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کے ساتھ سیکڑوں کی تعداد میں گاؤں کے اہم شخصیات نے پورے جوش و خروش سے شرکت کی اور اسے تاریخ ساز قدم بتایا۔ ترنگا یاترا کا آغاز مدرسہ کے احاطہ سے ہوا اور ہائی اسکول ، چکیا بلاک، تھانہ اورصاحب گنج روڈ ہوتے ہوئے مدرسہ ہذا میں اختتام پذیر ہوا۔ جہاں کامریڈ اشتیاق عالم نے طلباء اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وطن عزیز کا ذ ر ہ ذ ر ہ ہمارے آباء و اجداد کی لہو سے روشن ہے اور اِس روشنی کی حفاظت کے لئے ہی ہم لوگوں نے اِس ترنگا یاترا کا اہتمام کیا ہے۔ جنگِ آزادی میں ہمارے شہیدوں نے جو قربانیاں پیش کی ہیں اُن کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے اور جو فراموش کریں گے وہ غدار وطن ہیں۔ موصوف نے کہا کہ علماء صادق پور کی قربانی کو پنڈت نہرو نے بھی پٹنہ آکر یاد کیا تھا۔ چمپارن کے شہید اعظم بطخ میاں انصاری نے اپنی جان کو قربان کرکے مہاتما گاندھی کی جان کو بچایا اور آزادی کی جنگ کی لَو کو اپنے خون سے تیز کیا۔ حافظ محمد بر کت اللہ، یو سف مہر علی، شاہ نواز خان، عنایت اللہ خان، شیر ہند ٹیپو سلطان، مولانا محمد علی جوہر،سیف الدین کچلو، آصف علی،اللّٰہ بخش سومرو، عبد الغفار خان، مغفور احمد اعجاز ی سر سید احمد خان مولانا حسین احمد مدنی ،مولانا مظہر الحق سمیت لاکھوں لوگوں نے اپنی جان دے کر آزادی کی نعمت حاصل کی ہے۔ راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر فروغ عالم جامی نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ سوا لاکھ جیّد علماء کو انگریزوں نے شہید کیا پھر بھی ہندوستان کی آزادی کی جنگ کونہیں کچل سکے، جنرل ڈائر کا خونچکا ں منظر بھی ہمارے آباء واجداد کی ہمت کو پست نہیں کر سکا۔ اس لیے ہمارا فریضہ ہے کہ ھم اُن کی قربانیوں کو یاد کریں اور اُنکے خوابو ں کا ہندوستان تعمیر کریں۔ اس موقع پر مولانا طارق انور ندوی، مولانا مخدوم، حافظ راشد، حافظ و قاری ناصر علی، حافظ شرافت علی ، نذیر احمد، دل محمد، وسیم اختر پپو،علی امام انصاری،حسرت علی، آزاد عالم، اکبر انصاری، صدام حسین، نُور محمد وغیر ہم بھی موجود تھے۔