بہار

مثبت تعلیم کے بغیر معاشرہ میں امن و امان کا قیام نا ممکن: سروج کمار سنگھ

موتی ہاری: 4 اپریل، ہماری آواز(عاقب چشتی)

مشرقی چمپارن ضلع کے ڈھاکہ بلاک کے تحت واقع گورنمنٹ اردو مڈل اسکول خیروا میں گزشتہ روز ایک تعلیمی سیمینار کا انعقاد اسکول کی بال سنسد اور مینا منچ کے مشترکہ زیراہتمام کیا گیا، جس کے تحت آٹھویں جماعت پاس ہونے والے طلباء وطالبات کی الوداعیہ تقریب اپنے اساتذہ کی رہنمائی میں تعلیمی سیمینار کی شکل میں منعقد کی گیی۔ تقریب کی صدارت ڈھاکہ جامع مسجد کے امام نذر المبین ندوی نے کی جبکہ نظامت کی ذمہ داری متعلقہ اسکول کے استاد عظیم اقبال نے بحسن و خوبی انجام دی۔ اس موقع پر مہمان خصوصی و ڈھاکہ بلاک کے تعلیمی افسر سروج کمار سنگھ نے پروگرام کی ستائش کرتے ہوئے پروگرام میں موجود افراد بالخصوص طلباء وطالبات سے اپیل کی کہ وہ اپنے اندر مثبت تعلیم اور پاکیزہ کردار کو اپنائیں اور منفی رویے سے دور ی اختیار کریں کیونکہ انسان کی کامیابی اسی میں مضمر ہے۔ مہمان خصوصی نے کہا کہ یہی وہ ہتھیار ہیں جن سے معاشرے میں امن و سکون و خوشحالی کی کلیاں کھلائی جاسکتی ہیں۔ شری سنگھ نے کہا کہ دور و دراز کے دیہی علاقوں میں ایسے کم وسائل والے اسکولوں میں اس طرح کے پروگرام کا انعقاد دیکھنے کو بہت کم ملتا ہے۔اس کے لئے یہاں کے بچے مبارک باد کے مستحق ہیں۔ وہیں آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر ڈاکٹر عقیل احمد اپنے صدارتی کلمات میں تعلیم کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ہمہ جہت کامیابی کی کلید ہے۔ اس بغیر دنیاوی و اُخروی فلاح ممکن نہیں۔ خود شناسی اور خدا شناسی بھی بغیر علم کے ممکن نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام نے حصول تعلیم زور دیا ہے۔ قرآن کی درجنوں آیات علم کی اہمیت اجاگر کرتی ہے۔ جناب احمد نے کہاکہ تعلیم کی تفریق نہیں ہونی چاہیئے تمام علوم اللہ کی طرف ہے اور ہمارے اسلاف کا گمشدہ میراث ہے۔ اس کے حصول کے لئے جہد مسلسل ہونی چاہیئے۔ سیکرٹری محمد امان اللہ نے موجودہ دور کے چیلنجز کے لئے طلبہ کو تیار کرنے کی وکالت کی۔ جبکہ ریسرچ اسکالر طارق چمپارنی نے کہا کہ علم کے ذریعہ انسان میں خود اعتمادی، تخلیقی صلاحیت اور کردار سازی ہوتی ہے۔ اس کے حصول علم ہر بچہ کا بنیادی حق ہے۔ اس کے لیئے سماجی سطح تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔سیمینار میں مختلف تعلیمی سیشنز میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ وطالبات مومنٹو، توصیفی اسناد ، میڈلز اور نقد انعامات سے نوازے گئے۔ پروگرام کا آغاز طالبہ فاطمہ کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس موقع پر بہار اساتذہ تنظیم کے صوبائی صدركيشو کمار، بلاک صدر رام بہادر رام، آل بہار اُردو اساتذہ ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر ڈاکٹر عقیل احمد، سیکریٹری امان اللہ صاحب، خازن محمد فیروز عالم، مڈل اسکول سراٹھا کے کلسٹر نگراں محمد ضیاء اللہ اور مہاتما گاندھی سنٹرل یونیورسٹی کے محقق اور ابھرتے ہوئے سماجی کارکن طارق چمپارنی کے علاوہ تعلیم سے وابستہ دیگر کئی معروف مقررین نے اپنے اپنے خیالات پیش کیے۔ پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں استاد فیض احمد فیض اور صدام حسین نے اہم کردار نبھایا جبکہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر محمد اطیع اللہ نے تقریب کی سرپرستی کی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!