بہار

ادارۂ شرعیہ کے وفد کا چمپارن دورہ , دارالقضاء کا لیا جائزہ

ہم اپنے مسائل کو شرعی آئین کے مطابق حل کرنے کی کوشش کریں: امین شریعت

بہار: 8 مارچ، ہماری آواز

مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے مسائل کا حل شرعی اصولوں کے مطابق کریں اور شریعت کی پابندی ہمارے لیے نہایت ضروری ہے اسی ضمن میں ہم سبھی اضلاع کا دورہ کررہے ہیں اور ہر جگہ دارالافتاء و دارالقضاء کا قیام کیا جارہا ہے تاکہ امت محمدیہ کے افراد اپنے کسی بھی مسئلہ کے لیے دربدر نہ بھٹکیں بلکہ ان اداروں کا رخ کریں اور ان سے استفادہ کریں- مذکورہ باتیں حضرت علامہ مفتی عبد المنان کلیمی امین شریعت مرکزی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار نے رضوی دارالعلوم موتی ہاری میں منعقدہ نشست کے دوران کہی اور مزید بتایا کہ ہم اپنے اسلاف کے اصولوں کے مطابق دینی دعوتی کام انجام دیں کیونکہ یہ ہماری ذمہ داری ہے – ادارۂ شرعیہ اہلسنت والجماعت ایک عظیم ادارہ ہے اس لیے اس کی مضبوطی ہماری ذمہ داری ہے- جبکہ مفتی امجد رضا امجد قاضی شریعت مرکزی ادارۂ شرعیہ بہار واڑیسہ نے کہا کہ ہمیں حکمت عملی کے ساتھ اپنا کام کرنے کی ضرورت ہے اور سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر ہمیں ہر قدم پھونک پھونک کر اٹھانے کی ضرورت ہے اور خواتین اسلام کو پیغام اسلامی سے آشنا کرنے کی سخت ضرورت ہے – نائب قاضی موتیہاری مفتی محمد رضاءاللہ نقشبندی نے بتایا کہ نرکٹیا گنج ملدہیا پوکھریا مغربی چمپارن میں ادارہ شرعیہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا اور امین شریعت نے استاذ العلماء مولانا خالد علی خان مصباحی کو قائد اھل سنت اور مفتی امیر الدین رضوی کو مغربی چمپارن کا قاضی شریعت اور مولانا جمال صابر مصباحی کو نائب قاضی شریعت منتخب فرمایا – اور سلام و عاء پر مجلس کا اختتام ہوا- اس موقع سے سینکڑوں افراد موجود تھے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!