بہار تعلیمی گلیاروں سے

اصلاح معاشرہ کانفرنس و جلسۂ دستار بندی اختتام پذیر

بیس طلباء کے سروں پر باندھی گئی دستار حفظ، پاکیزہ معاشرہ کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت

موتی ہاری(انیس الرحمن چشتی)

مدرسہ اسلامیہ انجمن رفاہ المسلمین رامپور بیریا متعلقہ گونچھی کنڈوا کیسریا کے احاطے میں عظیم الشان جلسۂ دستار بندی و اصلاح معاشرہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی سرپرستی اشتیاق احمد خان نے کی۔ صدارت حضرت اقدس مولانا اظہار الحق مظاہری سیتامڑھی نے فرمائی اور نظامت کے فرائض قاری اسلم پروانہ مدھوبنی نے انجام دیا۔
قاری زاہد حسین کی تلاوت سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ قاری مزمل حیات سیتامڑھی، قاری فخر عالم چمپارنی، مولانا ماہتاب عالم، آزاد ساحل مئو ناتھ بھنجن اترپردیش نے حمد و نعت کے گلدستے پیش کیے۔ علماء و مشائخ کے ہاتھوں بیس حفاظ کرام کے سروں پر دستار باندھی گئی۔ مجلس استقبالیہ کی جانب سے آنے والے علماء و شعراء اور سماجی شخصیات کو شال و گلدستہ پیش کر اعزاز کیا گیا۔
اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے ندوۃ العلماء لکھنؤ کے شیخ الحدیث مفتی خالد ندوی غازی پوری نے کہا کہ علم و ادب کے بغیر ہم کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں۔ شریعت کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی کوشش کریں۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند رہیں۔ اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی حاصل کرنا ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ مولانا وسیم احمد مظاہری سیوان نے بتایا کہ قرآن کریم کا ہمارے سینوں میں محفوظ ہوجانا بہت بڑا معجزہ ہے۔ دنیا کی سب سے افضل و اعلیٰ کتاب قرآن مجید ہے۔ یہ ساری دنیا کی رشد و ہدایت کے لیے نازل ہوئی ہے۔ امارت شرعیہ پٹنہ کے نائب ناظم مولانا سہراب ندوی نے کہا کہ شادی بیاہ کو آسان بنائیں فضول خرچیوں سے پرہیز کریں ۔ آقائے کریم کا فرمان ہے کہ نکاح کو آسان بناؤ تاکہ سماج و معاشرہ سے برائیوں کا خاتمہ ہو۔ جہیز کی لعنت سے پاک و صاف معاشرہ کی تشکیل ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ مولانا عبد اللہ سالم چترویدی نے کہا کہ کسی بھی مذہب نے ظلم و تشدد، نفرت و انتشار کا حکم نہیں دیا ہے۔ سماجی ہم آہنگی، قومی یکجہتی، امن و آشتی کو قائم رکھتے ہوئے زندگی گزارنے کا حکم ہمیں دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق و اقدار کی حفاظت، عدل و انصاف، اخوت و مساوات کا قیام نہایت ضروری ہے۔ مذہب اسلام عقیدت و احترام، اخلاق و کردار کی بنیاد پر پھیلا ہے۔ یہ ملک صوفی سنتوں کی سرزمین ہے۔ جہاں سے قومی ایکتا کا سبق دنیا کو ملتا ہے۔
ڈاکٹر خالد انور ایم ایل سی بہار نے کہا کہ حکومت بہار ہمارے مدارس و مساجد، خانقاہوں کی تحفظ و بقا کے لیے کوشاں ہے۔ ہماری تہذیب و ثقافت کی تحفظ زبان وادب کی ترویج و اشاعت کے لیے اہم اقدام کررہی ہے۔ امن و آشتی کی فضا قائم ہو عدل و انصاف کی بالادستی قائم ہو۔ قومی یکجہتی، امن و سلامتی کا پیغام عام کرنا ہماری ترجیح ہے۔ بھارت کی پاکیزہ سرزمین پر مذہب و دھرم، افتراق و نفرت کی سیاست نہیں چل سکتی ہے۔ مولانا سجاد قاسمی نے استقبالیہ خطبہ میں کہا کہ ہم مسلک و مشرب سے اوپر اٹھ کر وقف ترمیمی بل 2024 کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔
اس موقع سے صدر کانفرنس نظام الدین خان، سکریٹری وصیل احمد خان، مدرسہ کے سکریٹری ناز احمد عرف پپو خان، کیسریا تھانہ انسپیکٹر منیر عالم ، جمیل اختر خان، خازن ماسٹر بدر عالم، ڈاکٹر حسن عسکری، مولانا خطیب الرحمن ندوی، مولانا ابوالقیس قاسمی، مولانا محبوب الرحمن قاسمی، مفتی انوار الحق قاسمی، مولانا زبیر احمد ندوی، مولانا نثار احمد مفتاحی، سید امتیاز احمد، ماسٹر محمد اسلم سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے