مہراج گنج: 20 نومبر
حضور سید افضل میاں علیہ الرحمہ کے قابل شرف اکلوتے فرزند سید محمد برکات حیدر میاں کے نام کے ساتھ علیہ الرحمہ کےلاحقہ نے بے ساختہ کلمات ترجیع کے ورد زباں ہونے پر مجبور کردیا ،دل حزن وغم میں غرق ہوگیا ،غالبا دوروز قبل اختتام پذیر مارہرہ مطہرہ کا” عرس قاسمی "اپنی انبساط آوری وروح پروری کے خوش گوار احساسات کے ساتھ قلوب و اذہان کے لۓ جلا بخش بنا ہوا تھا کہ اج اچانک اس جاں سوز حادثہ نے بشمول خانوادہ تمام متوسلین ،متعلقین و معتقدین کو افسردہ کر چھوڑا ،ہم اس کرب کی گھڑی میں بالخصوص حضور امین ملت،رفیق ملت ، شرف ملت اور اس خانوادے کے غم وحزن میں شریک ہیں مذکورہ کلمات تعزیت پیش کرتے ہوۓ دارالعلوم قادریہ سراج العلوم برگدہی کے استاذ مفتی قاضی فضل رسول مصباحی نے کہا یہ خانوادہ کئ سالوں سےاپنوں کے بچھرنے کا صدمہ جھیل رہاہے مگر تحریک مذہب وتبلیغ دین میں اپنا نمایاں کردار تسلسل کے ساتھ پیش کرکے خلق خدا کو رشد وہدایت سے بہرہ ور فرما رہاہے پرنسپل دار العلوم ہذا علامہ شیر محمد قادری نے کہا یوں تو جواں سال بیٹے کی دائمی مفارقت کا الم سب کو ہوتا ہے یہ فطری امر ہے مگر اکلوتے لائق فرزند کا یوں عالم شباب میں رحلت کرجانا خصوصاً ماں کےلۓانتہائی قلق اور دکھ کا سبب ہے اور اس کنبے کو اس سے دوچار ہونا پڑا ہے ،مگر مشیت ایز دی کے سامنے صبر و شکر پر ہی وعدئہ اجر وثواب ہے اور بندہ صابر و شاکرکو اسی کی آرزو محمود ومحبوب ہے،ہم سب اس حادثے کی گھڑی میں محزون ومغموم کنبے کے ساتھ کھڑے ہیں ،خبر ملنے پر دارالعلوم میں حزن وملال کا سماں بندھ گیا ،فورا ہی قرآن خوانی کااہتمام کرکے حضر ت ممدوح کی روح کو ایصال کیا گیا اورجنت میں بلندئ درجات کی دعا کی گئی قاری نورالہدی مصباحی ،مفتی شمیم احمد نوری استاذ دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف راجستھان ،کاتب ذوالقرنین خان ،مولانا توحید احمد مصباحی ،قاری توصیف رضا صفوی ،حافظ مسعود عالم ،مولانا مسعود عالم سرا جی، ماسٹر غفران اللہ کےعلاوہ درجنوں علما وحفاظ ودانشوران نے انکی مغفرت کے لیے دعائیں کی ہیں۔