اہم خبریں کرناٹک

کرناٹک ہائی کورٹ کا متنازع فیصلہ: مسجد میں "جے شری رام” نعرہ لگانا درست ہے

کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک مسجد کے اندر ‘جے شری رام’ کے نعرے لگانے والے دو افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ اس بنیاد پر دیا کہ اس نعرے سے کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچتی ہے۔

یہ فیصلہ ایک مسجد میں گھس کر ‘جے شری رام’ کے نعرے لگانے والے دو افراد کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ اس واقعے نے مقامی کمیونٹی میں بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔

یہ حکم گزشتہ ماہ منظور کیا گیا تھا اور منگل کو عدالت کی سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ شکایت کے مطابق، دکشن کنڑ ضلع کے رہنے والے دو افراد گزشتہ سال ستمبر کی ایک رات ایک مقامی مسجد میں داخل ہوئے اور "جے شری رام” کا نعرہ لگایا۔

عدالت کے اس فیصلے پر مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ کچھ لوگ اس فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ دوسروں نے اسے متنازعہ قرار دیا ہے۔

یہ فیصلہ کرناٹک میں مذہبی جذبات اور آزادی اظہار کے تنازعہ کو مزید تیز کر سکتا ہے۔ اس سے قبل بھی کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کی جانب سے بنگلور کے مسلم اکثریتی علاقے "گوری پالیہ” کو "منی پاکستان” کہنے پر ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

کرناٹک ہائی کورٹ کا متنازع فیصلہ: مسجد میں "جے شری رام” نعرہ لگانا درست ہے” پر ایک تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے