تاجدارِ ختم نبوت ﷺ کی توہین و بے ادبی ناقابل برداشت
مالیگاؤں: تاجدارِ ختم نبوت ﷺ سے ہمارا رشتہ روح کا ہے۔ ان کی شانِ اقدس میں توہین و بے ادبی کا ارتکاب کر کے گستاخ نرسنگھانند نے جذبات کو مجروح اور دلوں کو زخمی کیا ہے۔ تاجدارِ ختم نبوت ﷺ کا احسان ساری انسانیت پر ہے۔ گستاخ نرسنگھانند انسانیت کا بھی دُشمن ہے۔ اس کی نفرت انگیز گفتگو سخت مذموم ہے اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی بھی۔ ملک کے کروڑوں لوگ بے چین ہیں، غم و غصے میں ہیں اور قانونی کارروائی کے منتظر۔ پولیس ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ ایسے امن و انسانیت کے دُشمن کو گرفتار کرے اور ہمارے مطالبات حکامِ بالا تک پہنچائے۔ اس طرح کا مطالباتی اظہاریہ 4؍اکتوبر 2024ء جمعہ کی شام غلام مصطفیٰ رضوی نے نوری مشن وفد کے ساتھ ڈی وائے ایس پی سندھو سے کیا۔ موصوف نے تیقن دیا کہ اس ضمن میں ضلعی سطح پر ہم افسران سے گفتگو کریں گے اور ہم اس پر قانونی اقدام کے لیے سنجیدہ ہیں، اس طرح کی حرکتیں ناقابلِ قبول ہیں۔ یہاں نوری مشن وفد نے شہر ایس پی انکیت بھارتی اور ڈی وائے ایس پی سندھو کے نام ایک مطالباتی عریضہ سونپا۔ جس میں ناموسِ رسالت ﷺ کے گستاخ نرسنگھانند کی گرفتاری کا مطالبہ درج ہے۔ نیز یہ بھی درج ہے کہ ماضی میں بھی اس شخص نے رسول اللہ ﷺ کی توہین کا ارتکاب کیا تھا جس پر اس کی گرفتاری بھی ہوئی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس کی سرزنش کی تھی اور گستاخ آمیز و نفرت انگیز بیان بازی پر پابندی لگائی تھی۔ رہنمایانہ خطوط وضع کیے تھے؛ اس کے باوجود اس نے مزید گستاخی کر کے سپریم کورٹ کی توہین کا مرتکب ہوا اور اپنی فکری غلاظت بکھیری۔ ایسا شخص ملک کی سالمیت و امن کے لیے خطرہ ہے۔ اس موقع پر وفد میں حافظ شاہد رضوی، غلام مصطفیٰ رضوی، فرید رضوی، آصف رضوی، نعیم رضوی، یاسین رضوی، سعد رضوی وغیرہ شامل تھے۔ ایسی رپورٹ نوری مشن نے ارسال کی۔