تحفظ ناموس رسالتﷺ ہمارے لئے زندگی،موت اور ایمان کا مسئلہ ہے: مفتی غلام رسول اسماعیلی
پٹنہ: 25 ستمبر، ہماری آواز
استاذ مرکزی ادارہ شرعیہ مولانا مفتی غلام رسول اسماعیلی خطیب وامام قدیمی جامع مسجد محمد پور شاہ گنج نے ایک پریس ریلیز بیان جاری کر کہاکہ مورخہ ۲۳ دسمبر ۲۰۲۴ بروز پیر سابق ممبر آف پارلیمنٹ جرات مند مرد مجاہد جناب امتیاز جلیل صاحب نے تحفظ ناموس رسالتﷺ اورگستاخان رسولﷺکے خلاف ایک ریلی نکالی جو ہندوستانی تاریخ کا ایک اہم حصہ بن گی۔
ایک اطلاع کے مطابق آج تک ہندوستان میں کوئی لیڈر اتنا بڑا لشکر لیکر نہیں نکلااورنگ آباد کی فصیلوں سے ممبئی تک مکمل آن بان اور شان کے ساتھ لوگوں کے دلوں پر راج کرتےہویے دعوت نظارہ دیتے ہوئے گزرا۔
واقعی امتیاز جلیل صاحب نے ایک روشن مثال قائم کر لوگوں کے اندر جوش وجذبہ بیدار کردیاہے۔ یہ ریلی اپنے ناظرین کو میدان عرفات کا نظارہ پیش کررہی تھی بلاشبہ امتیاز جلیل صاحب نے مسلم قوم کا سر فخر سے اونچا کردیا۔
انکی جتنی تعریفیں کی جائیں کم ہیں ہر طرف سے انہیں دعاوں کےسوغات مل رہے ہیں۔یہ پاکیزہ ریلی انتی موثر ہوئی کہ کچھ لمحات کیلے مکمل مہاراشٹر بندہوگیا حتی کہ گستاخ رام گیری کی گرفتاری یقینی ہوئی تو اہل قافلہ دم لیا۔
اغیار سے لیکر پولیس انتظامیہ سمیت حکومت تک سب کی آنکھیں کھولی کی کھولی رہ گئیں۔
اور یہ سب جاہ وحشمت نام و نمود کی خاظر نہیں محض رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموس کیلے ہے جناب امتیاز جلیل صاحب اپنے انٹرویو میں ببانگ دہل کہاکہ ہم یہاں سیاست میں جگہ بنانے نہیں بلکہ اپنے حضورﷺ کیلے ائے ہیں۔
مولانا موصوف نے کہاکہ کچھ دنوں سے چند نامراد ناہنجار بدبخت حرامی النسل حضورﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کرکے ملک کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جو مسلمانوں کو ناقابل قبول ہےکیونکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنے نبی ﷺکی شان اقدس میں ذرہ برابر بھی گستاخی برداشت نہیں کرسکتا اور ناموس رسالت ﷺ کے لیے جان کی قربانی سے دریغ نہیں کر سکتے کہ تحفظ ناموس رسالت ہمارے لئے زندگی موت اور ایمان کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالتﷺ کیلےملک کے سارے مسلمانوں کوچاہیے کہ وقت پڑنے پر جناب امتیاز جلیل صاحب کی طرح سینہ سپر ہوکر میدان میں ئیں اور اپنی حمیت وغیرت مندی کا ثبوت دیں کیونکہ ساری کائنات میں اللہ رب العزت کے بعد سب سی اعلیٰ، افضل اوربابرکت ہستی حضور نبی رحمتﷺ کی ہے، ان سے محبت و عقیدت ایمان کا جزو ہے، کوئی بھی ادمی اس وقت تک کامل مؤمن ہو ہی نہیں سکتا جب تک کہ اس کے دل میں اس کے والدین، اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ حضور ﷺ کی محبت نہ ہو۔
انہوں نے کہاکہ سرورعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفادار امتی کا فرض اولین ہے کہ عقیدہ ناموس رسالتﷺکے مسئلے کو تمام دوسرے مسائل پر ترجیح دے اگر ہم تحفظ ناموس رسالتﷺکو محفوظ رکھنے کے ذریعے اپنی بقا کا اہتمام کرلیتے ہیں تو توحید، رسالت، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، قرآن و سنت و شریعت اور کسی بھی اصول دین کو ضعف نہیں پہنچ سکتا۔
اس لیے اس پاکیزہ مشن کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
اور تاریخ شاہد ہیکہ کسی بھی موڑ پرکسی بد بخت نے ہمارے نبی کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسول کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا۔
بحیثیت عاشق رسول ہماری ذمہ داری ہے کہ توہین رسالت کی پشت پناہ طاقتوں کو پہچان لیں۔ ان کے مکروہ عزائم کو ناکام کرنے کے لیے اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کریں اور بیداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نسبتوں کو مکین گنبد خضرا سے استوار کریں۔
انھیں جانا انھیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
للہ الحمد میں دُنیا سے مسلمان گیا
ساتھ ہی حکومت وقت سے پرزور انداز میں مطالبہ ہے اب چوڑی نہ پہنیں بلکہ مہنت رام گیری جیسے گستاخان کو سخت سخت سزا دیکر نشان عبرت بنائیں تاکہ ملک ومذہب کی سالمیت محفوظ رہ سکے۔
اخیر میں جناب امتیاز جلیل صاحب کو صمیم قلب سے خوب خوب مبارکبادی پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ پروردگار عالم آپ کے جان و مال کی حفاظت فرمائے اور آپ کے۔ مشن کو کامیاب کرے۔ آمین۔