جامعہ ام القریٰ للبنات محمد پور بزرگ مظفرپور میں منعقد ہوا بزم حسن کا ماہانہ طرحی نعتیہ شاعری
مظفر پور (انیس الرحمن چشتی)
اردو زبان وادب کی ترویج و اشاعت میں نعتیہ شاعری کا اہم کردار رہا ہے۔ قلب و جگر کی پاکیزگی اور روح کی صفائی کے بغیر نعتیہ شاعری کا تصور ناممکن ہے۔ مذکورہ بالا باتیں مفتی عبد الغفار ثاقب قاضی شہر دربھنگہ نے کہی اور مزید بتایا کہ اہل قلم جانتے ہیں کہ نعتیہ شاعری کس قدر مشکل ہے۔ نعت پاک رقم کرنا بھی عبادت میں شامل ہوتا ہے۔ صدر مشاعرہ و بانی بزم حسن پیر طریقت حضرت غلام نبی حسن قادری نے کہا کہ اردو زبان وادب کی پرورش و پرداخت سے لیکر ترویج و اشاعت تک خانقاہوں کا اہم کردار رہا ہے۔ نعتیہ شاعری کے ذریعے اردو زبان وادب کو گھر گھر پہونچایا گیا۔ جناب پھول محمد نعمت رضوی نے کہا کہ طرحی مشاعرے نوآموز شعراء کی تربیت گاہ ہوتے ہیں۔ جناب فارح چشتی نے کہا کہ اردو زبان وادب کی ترویج و اشاعت میں علمائے کرام نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ مدارس اسلامیہ ہی بنیادی طور پر اردو کی تعلیم دیتے ہیں۔ نظامت کے فرائض ضیاء قادری نیپالی نے انجام دیے۔
شعراء کے کچھ منتخب اشعار قارئین کی نذر ہے۔
نہیں معلوم ہے امی لقب کا معنیٰ گر تجھ کو
ارے مردود! تیرا ڈوب کر مرنا ہی بہتر ہے
فارح مظفرپوری
خدا کے بعد جو کونین میں ہر شے سے بہتر ہے
وہی مختار عالم ہے وہی محبوب داور ہے
افضل مظفرپوری
نبی کے روبرو ہو کر سناؤں نعت کے نغمے
کہاں حسان سا اے دوستو! میرا مقدر ہے
عاقب چشتی
اسے موقع زیارت کا ملا کرتا ہے روز و شب
جو شہر گنبدِ خضریٰ کا خوش قسمت کبوتر ہے
نعمت رضوی
حیا بھی ناز کرتی ہے حیائے ناز پر جن کی
وہ بی بی فاطمہ زہرا مرے آقا کی دختر ہے
انجم کمالی
وہی اول وہی آخر وہی باطن ہے برتر ہے
کسی کا اس سے پہلے اور نہ اس کے بعد نمبر ہے
سعید قادری
آرزو تھی باپ ماں کے ساتھ حج کر لوں مگر
ٹوٹ کر یہ حوصلہ بھی پارہ پارہ ہو گیا
حسن قادری
ماں! ترا بیٹا حسن مغموم ہو کر بول اٹھا
ماں! تجھے رخصت ہوئے اک سال پورا ہو گیا
فارح مظفرپوری
دور ہم سے رنج و غم کا ہر سویرا ہو گیا
ماں نے دیں ہم کو دعائیں اور سویرا ہو گیا
ضیا قادری
اس کے علاوہ بسمل نیپالی ، وسیم امامی، افتخار رضوی، خوشبو کلکتوی، مبارک فریدی، اشہر مظفرپوری، گوہر مظفرپوری، ہارون رشید شمسی، سعید قادری وغیرہ نے اپنی خوب صورت شاعری سے سامعین کو محظوظ کیا۔
