بہار

چمپارن کے راجو خان نے حاصل کیا گولڈ میڈل حاصل کر کیا ریاست کا نام روشن

  • نومبر میں ساؤتھ کوریا میں ہونے والے باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں ہیں مدعو، لیکن نہیں ہے انتظام، حکومت بہار سے لگی ہے امید

موتی ہاری ( عاقب چشتی)

ایشیا سطحی گیمز میں چمپارن کے راجو خان نے گولڈ میڈل حاصل کرکے صرف چمپارن ہی نہیں بلکہ پورے بہار کا سر فخر سے بلند کیا ہے ۔ جگہ جگہ اس بات کا خوب چرچا بھی ہورہا ہے۔ لیکن حکومت بہار نے اس نوجوان کی خبر گیری تک نہیں کی۔ یا کسی طرح سے اس کی حوصلہ افزائی بھی نہیں کی گئی ہے۔ لیکن ضلع مشرقی چمپارن کے لوگ اس کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کرنا شروع کر دیے ہیں اور ہر چہار جانب اس کی تعریف ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایشین گیمز میں باڈی بلڈنگ مقابلے میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے مشرقی چمپارن ضلع کے راجو خان کی حوصلہ افزائی تقریب موتی ہاری شہر کے ایک بائک شو روم میں کیک کاٹ کر خوشی کا اظہار کیا گیا اور اعزاز سے نوازا گیا۔ راجو خان کو شہر کے سماجی کارکنان نے اعزاز سے نوازا۔ جس کی وجہ سے وہ کافی خوش ہیں اور سبھوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ راجو خان ضلع مشرقی چمپارن کے مدھوبن تھانہ حلقہ کے جگولیا گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ راجو خان نہایت متحرک و فعال اور محنتی انسان ہیں۔ انہوں نے اپنے کھیل کے بل بوتے پر نہ صرف بین الاقوامی کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا ہے بلکہ انہیں مرکزی حکومت سے ریلوے میں نوکری بھی ملی ہے۔ اب راجو نے ایک اور تاریخ رقم کی ہے۔ حال ہی میں نیپال کے کاٹھمانڈو میں ایشین چیمپئن (ایس آئی پی) میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے راجو نے باڈی بلڈنگ مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا۔ جس کے بعد ضلع میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ لیکن بہار حکومت نے راجو کو اعزاز دینا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ تاہم اب راجو کو ہر جگہ عزت دی جا رہی ہے۔ اور آج موتیہاری شہر سے متصل نیشنل ہائی وے پر واقع ایک بائک شو روم میں بلا کر ان کی عزت افزائی کی گئی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے راجو خان نے کہا کہ بہار حکومت کے کام کرنے کا انداز کھلاڑیوں کے حوصلے کو توڑتا ہے۔ اپنے خیالات کی وضاحت کرتے ہوئے راجو نے کہا کہ وہ ایک کسان خاندان سے ہیں اور انہیں ایک بار پھر نومبر کے مہینے میں جنوبی کوریا میں منعقد ہونے والی باڈی بلڈنگ چیمپئن SIP میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ لیکن پیسے کی کمی کی وجہ سے وہ پریشان ہیں اور انہیں حکومت کی طرف سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ اب تک ہر کوئی رشتہ داروں اور دوستوں کے تعاون سے یہاں تک پہنچا ہوں اور اب بہار حکومت سے امید ہے کہ ہماری حوصلہ افزائی ہوگی اور آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے