آج مورخہ ٧ رمضان ١٤٤٣ھ بمطابق،٩ اپریل ٢٠٢٢ء بوقت سحر شوشل میڈیا کے مختلف معتمد ذرائع ابلاغ سے یہ جان کاہ خبر موصول ہوئی کہ خانوادہ لونی اور جیلانی گلشن کے عظیم فرزند پیکر اخلاص ووفا، مرکز مریداں مجور عقیدمنداں ،ناصر عقیدہ وایقاں، واقف احوال خانداں حضرت علامہ الشاہ صاحبزادہ پیر سیداحمد شاہ جیلانی اکبری قدس سرہ النوارانی اس دارِ فانی سے دار بقا کی طرف کوچ کرگئے۔ انا للہ واناالیہ رجعون۔
یقینا ایک عالم ربانی کا اس دنیا سے چلا جانا اہل سنت وجماعت کے لئے ایک صدمہ ہے۔ آپ علیہ الرحمۃ الرضوان خاندان لونی کے عظیم چشم وچراغ اور ایک متبحر عالم دین تھے۔ خاندانی احوال وکوائف کے بڑے ماہر تھے۔عظیم روحانی پیشوا اور کثیر المریدین شیخ طریقت تھے۔ نکتہ رس اور ایک بااثر خطیب تھے۔
آپ نے اپنے والد گرامی حضرت پیر سید حاجی محبوب حسن شاہ جیلانی علیہ الرحمہ کے علاوہ دار العلوم فیض اکبری لونی شریف سے ظاہری علوم وفنون کی تکمیل کی، اور درس نظامی مکمل کر کے سند فضیلت حاصل فرمائی۔ اور علوم باطنی حضرت قبلہ عارفاں، کعبہ واصلاں، جامع علوم عقلیہ ونقلیہ، واقف اسرار ورموز ربانیہ حضرت شاہ محمد اسحاق عرف پاگارا بادشاہ علیہ الرحمہ سے حاصل کئے۔
بات اگر آپ کی تقریر وخطابت کی جائے تو آپ ایک نکتہ سنج مقرر اور ایک بے باک خطیب تھے۔ زبان شستہ، عام فہم لب ولہجہ، عمدہ ترتیب اور دلائل سے مبرہن بڑے وثوق کے ساتھ بیان مدلل طریقے سے فرمایا کرتے تھے۔ اس قدر شیریں بیانی کے کوئی اٹھنے کا نام نہیں لیتا تھا۔ عوام وخواص سب آپ کے بیان کو بڑی دل جمعی کے ساتھ سماعت کرتے۔ علاقہ کچھ، واگڑ، باڑمیر، بالوترہ، جالور، اودے پور اور بانس باڑہ ،جودھ پور میں آپ کے کافی خطابات ہوتے تھے۔
آپ کو علم الانساب میں کافی مہارت حاصل تھی۔ اللہ جل وعلا نے آپ کو بلا کا قوت حافظہ عطا فرمایا تھا۔اپنے خاندان کے نسب اور آبا واجداد کے احوال و آثار کے بابت آپ کو کافی معلومات تھی۔ آپ کے خاندان کے حوالہ سے اب تک جو لکھا گیا اس میں بیشتر آپ کا حصہ ہے۔
آپ چونکہ ایک عظیم مرشد اور شیخ تھے۔ اس واسطہ مریدین کی رشد وہدایت کے لئے آپ راجستھان و گجرات کے تمام قریہ جات، شہروں، دیہات میں تبلیغی دورہ فرماتے تھے۔ اور ان کو راہ حق پر گامزن رہنے کی تلقین فرماتے۔ بالجملہ یہ کہ آپ متعدد محاسن وکمالات کے جامع تھے۔

ع۔ یہ قصہ لطیف ابھی ناتمام ہے
جو کچھ بیان ہوا ہے وہ آغاز باب تھا
آخر میں بندہ ہیچ مداں خانوادہ لونی شریف کےجملہ شہزادگان سے تعزیت کرتا ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ جل وعلا حضرت علیہ الرحمہ کی بے حساب مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے۔
آمین بجاہ خاتم المعصومین صلی اللہ علیہ وسلم
شریک غم:
نازش مدنی مرادآبادی
خادم التدریس جامعۃ المدینہ ،ہبلی کرناٹک
مقیم حال: ٹھاکردوارہ ضلع مرادآباد یوپی۔
جاری کردہ: ٧ رمضان المبارک ۱۴۴۳
٩ اپریل ۲۰۲۲ء