چمپارن کی انقلابی سرزمین سے "سماج سدھار مہم” کا کیا گیا آغاز! یہ تحریک لگاتار جاری رہے گی
موتی ہاری (عاقب چشتی)
شراب بندی اور جہیز کی لعنت,کم سنی کی شادی جیسی مہلک بیماریوں سے پاک صاف معاشرہ کی تشکیل کے لیے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے ‘سماج سدھار مہم’ کا آغاز چمپارن کی مقدس اور انقلابی سرزمین سے کیا اور مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر پھولوں کا نذرانہ پیش کیا اور اس موقع سے گاندھی میدان موتیہاری میں منعقدہ اجلاس کا شمع روشن کر افتتاح کیا اور ضلع مجسٹریٹ ایس کے اشوک نے چمپا کا پودا دے کر وزیر اعلیٰ کا قلبی استقبال کیا۔ اجلاس کا آغاز استقبالیہ ترانے سے ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی جناب نتیش کمار نے بہتر سماج پاک معاشرہ کی تشکیل کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے – غریب,مزدور طبقہ کی ترقی ہمارا اہم مشن ہے اور شراب پینا کسی صورت میں مفید اور کارآمد نہیں ہے اس کے اثرات سبھوں کے سامنے ہے "سماج سدھار مہم” کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ مہم لگاتار جاری رہے گی – یکم اپریل 2016ء کو دیسی شراب پر پابندی لگائی گئی تھی اور 5 تاریخ کو مکمل امتناع نافذ کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ایک میٹنگ بھی ہوئی اور سبھوں نے حلف بھی اٹھایا جو اسی مہم کا حصہ ہے۔
بہار کے ڈی جی پی ایس کے سنگھل نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شراب سے ہونے والے نقصانات کو شمار کراتے ہوئے کہا کہ شراب سے ہزاروں خاندان تباہی و بربادی کے دہانے پر تھے اور ہزاروں جانیں جاتی تھیں لیکن شراب نہ پینے سے اب پورا خاندان ترقی کررہا ہے اور سبھی لوگ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں ۔ اس سے پہلے وزیر اعلیٰ یہاں سے ایک درجن مہم کا آغاز کر چکے ہیں دراصل وزیر اعلیٰ خود کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ چمپارن کی آب و ہوا میں انقلاب کا وہی اثر ہے جو ستیہ گرہ کے موقع سے تھا اس لیے جب بھی وہ کسی مہم کا آغاز کرتے ہیں تو چمپارن کی مقدس سر زمین سے ہی شروع کرتے ہیں۔ اس موقع سے ڈی ایم, ایس پی سمیت اعلی افسران و قدآور لیڈران اور جیویکا اہلکار موجود تھے۔