کشن گنج: 19 مارچ، ہماری آواز(نامہ نگار) وسیم رضوی مردود و ملعون نے جس وقت سے قرآن مجید کی چھبیس آیات کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کیا ہے ۔ملعون رضوی نے اپنے پٹیشن میں کہا ہے 26 آیات قرآن مجید میں ایسے ہیں جن سے دہشت گردی کو بڑھاوا ملتا ہے، لہذا ان 26 آیات کو قرآن مجید سے (نعوذ باللہ) حذف کیا جائے ۔ غور طلب ہے کہ اسی وقت سے پوری دنیا میں ملعون رضوی کے خلاف مذمتی بیانات آرہے ہیں، اور جگہ جگہ احتجاج و مظاہرہ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔مورخہ 17 مارچ کو ٹھاکر گنج بلاک ضلع کشنگنج کے جنرل سکریٹری جناب الحاج مولانا محمد صدام القاسمی بانی و مہتمم جامعہ امہات المومنین للبنات پواخالی ضلع کشن گنج بہار نے بھی اس کی خوب خوب مذمت کی اور کہا کہ ملعون! سن تو کیا قرآن پاک کو مٹانے کی بات کرتا ہے، تجھ سے پہلے بھی بہتوں نے کوشش کی اور سب ناکام و نامراد ہوئے اور اخیر میں ہلاکت انگیز موت مرے، اور ان شاء اللہ تیرا بھی یہی انجام ہوگا تو اس قرآن عظیم کو کہاں کہاں سے مٹائے گا جس کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ تعالیٰ نے لی ہے، انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون۔
اسی طرح قومی ترجمان کے چیف ایڈیٹر قاری اسجد راہی، مڈل اسکول پواخالی کے اردو معلم جناب حافظ عقیل صاحب، مولانا راغب الحسنین مدرس مدرسہ رشیدیہ لوہیا کاندر ،ماسٹر محمد طہ صاحب نائب صدر جمعیۃ علماء ٹھاکر گنج بلاک اور سماجی کارکن الحاج مصلح الدین صاحب نے بھی مذمت کی ہے اور اس ملعون و مرتد پر لعنت بھیجتے ہوئے کہا کہ اگر بات قرآن تک پہنچ جائے تو ہم خاموش تماشائی بنے نہیں رہیں گے۔