اس موقع پر رسم سنگ بنیاد، سید احمد اشرف اور اشرف ملت کے ہاتھوں اعلیٰ حضرت اشرفی ایوارڈ بھی تقسیم
کچھوچھہ ششریف/ امبیڈکرنگر: ہماری آواز(شبیر احمد نظامی) 25/فروری
پوسٹر، اشتہارات اور جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے پورے ملک میں عرس ا علیٰ حضرت اشرفی کی تفصیلات پہنچ چکی ہیں۔ گزشتہ 09/ رجب المرجب بروز پیرسے خانقاہ میں عرس کی تقریبات کا بعد نماز عصر رسم پرچم کشائی کے ذریعے آغاز ہوا،۔
الحمد للہ خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظم سرکار کلاں کا ہرپروگرام انتہائی کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ بعد نماز عصر عشاق اہل بیت اور غلاماں غوث و خواجہ کی موجودگی میں رسم پرچم کشائی کا پروگرام رکھا گیا۔ جس میں مداح خیر الانام محمد ثاقب اشرفی اور مولانامختار اشرف جامعی اور ناصر اشرف سلمہ نے نعت و منقبت کے اشعار پیش کیے۔ پھر ترانہ اشرفی پڑھاگیا۔ اس کے بعد خانوادہ اشرفیہ کے شہزادگان نے اجتماعی طور پرحضرت اشرف ملت مولانا پیر سید محمد اشرف اشرفی جیلانی بانی خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظم سر کار کلاں کی وساطت سے رسم پرچم کشائی ادا کیا۔ حاضرین نے نعر ہائے تکبیر و رسالت کی صدائیں بلند کیں۔ رسم پرچم کشائی کی عزت افزائی کے لیےحضور قائد ملت سجادہ نشین خانقاہ اشرفیہ حسنیہ سرکار کلاں حضرت سید محمود اشرف قبلہ اشرفی جیلانی ، حضرت سید حسن میاں ، حضرت سید احسن میاں ، حضرت سید حماد میاں ، حضرت سید ارشد میاں ، حضرت علامہ سید جامی میاں ، سید نظام اشرف ، سید کمال اشرف ، سید معاذ اشرف ، سید ثاقب میاں ، سید راشد میاں اور خانوادہ اشرفیہ کے دیگر نوجوان علماء و مشائخ اورشہزادگان موجود تھے۔ جامعہ اشرفیہ مبارک پور سے علامہ مفتی صدر الوریٰ مصباحی ، علامہ ساجد علی مصباحی اور گجرات سے علامہ محمد علی باپو ڈیشا ، علامہ حبیب الرحمن علوی مداری ، علامہ قیصر رضا م علوی مداری ، مولانا عرفان عالم اشرفی ممبئی ، علامہ رضی احمد مصباحی ، علامہ کمال الدین مصباحی، علامہ عبدالخبیر مصباحی ، مولانا عرفان اشرفی خادم خانقاہ اشرفیہ ، مولانا عظیم اشرف دہلی بورڈ ، مولانامختاراشرف ، مولانابرکت حسین مصباحی کلہوئی ، سید قمرالدین مصباحی نوتنواں ، اور کثیر تعداد میں عوام اہل سنت اور طلبہ و اساتذہ موجود تھے۔ انتہائی روح پرور پروگرام ہوا۔ اور تمام علماء و مشائخ اور شہزادگان اور بورڈ کے قومی ترجمان اور مرکزی میڈیا انچارج مولانا مقبول احمد سالک مصباحی نے جذبات عقیدت سے سرشار ہوکرحصہ لیا۔
رسم پرچم کشائی کے بعد عشاق اہل بیت کے نعروں کی گونج میں مسجد سید احمد اشرف کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ جس میں رسم پرچم کشائی میں مذکور تمام افرادموجود تھے۔ انتہائی روح پرور پروگرام ہوا۔ اور تمام علماء و مشائخ اور شہزادگان نے تین تین کرنی پختہ مسالے ڈالے۔ کرنی دیکھ کر حاضرین کو حضور اعلیٰ حضرت اشرفی کا وہ جملہ یاد آگیا۔ جو آپ نے دارالعلوم اشرفیہ کے سنگ بنیاد کے موقع پر فرمایا تھا کہ فقیر نے اپنی کرنی دکھا دی۔ اب تم لوگ اپنی کرنی دکھاؤ۔ حضرت کے اس جملے پر ہرطرف سے درہم و دینار کی بارش شروع ہوگئی تھی۔
الحمد للہ آج مجوزہ مسجد اشرف حسنین کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔ مگر خانقاہ میں نماز باجماعت کا سلسلہ پہلے دن سے قائم ہے۔ عرس کے موقع پر سختی کے ساتھ مریدین سے نماز قائم کروائی جاتی ہے۔ اور ذکر و مراقبہ بھی کروایا جاتاہے۔ چنانچہ بعد نماز مغرب حضور اشرف ملت نے تمام نمازیوں کو ہال میں روک کر مراقبہ کا عمل کروایا۔ اور کئی طرح کے ذکر کروائے۔ لا الہ الا اللہ کی ضرب سے دلوں کی گندگی کو دور کیاگیا۔
بعد نماز عشاء فوری طور پر زائرین کی خدمت میں پرتکلف لنگر اشرفی پیش کیا گیا۔ بعد ہی علماء سہل قلم اسٹیج پر نمودار ہوئے۔ سیمینار کے نقیب ، معروف صحافی اور ادیب و اسلامی اسکالرمولانا مقبول احمدسالک مصباحی کی پاٹدار آواز گونجیں۔ اور سامعین کا قافلہ ہال کی طرف چل پڑا۔ قاری مہتاب عالم قادری برکاتی استاذ جامعہ کا ملیہ کلہوئی بازارکی تلاوت کلام پاک سے دوروزہ اعلیٰ حضرت اشرفی سمینار بسلسلہ حیات و خدمات شیخ المشائخ ، سلطان الصوفیہ ، ابو احمد اعلیٰ حضرت محمد علی حسین اشرفی میاں ، اشرفی جیلانی کچھوچھوی قدس سرہ النورانی کا آغاز ہوا۔ متعدد مداحان رسالت مولانامختاراشرف اشرفی ، مقدر کچھوچھوی اور سلیم اشرفی لدھیانوی نے نعت و منقبت کے نذرانے پیش کیے۔ سمینار کا پہلاشیشن پوری کامیابی کے ساتھ ہمکنار ہوا۔
سمینار کےعنوانات حسب ذیل ہیں
(1) اشرفی میاں کی مجموعی سوانح حیات پر ایک نظر (2) اشرفی میاں کی شاعری کاتنوع اور جمالیاتی عنصر (3) کی عالمی تبلیغی ودعوتی خدمات (4) اشرفی میاں کا لطائف اشرفی کی طباعت میں تاریخی کردار (5) اشرفی میاں اور فروغ سلسلہ اشرفیہ
بعض مہمانوں موضوع سے متعلق دیگر عناوین پر بھی مقالے پیش کیے۔
آج کے شیشن میں حضرت مولانا رضی احمد مصباحی ، حضرت مولانا مفتی کمال الدین مصباحی ، حضرت مولانامفتی صدر الوری مصباحی ، حضرت مولانا محمد جنید اشرفی ، حضرت مولانا ارشد جامعی ، جامع اشرف ، حضرت مولانا نوشاد عالم مصباحی ، حضرت مولانا امان اللہ نظامی نیپال نے اپنے اپنے قیمتی وتحقیقی مقالات پیش کیے،
انشاء اللہ /10رجب المرجب کو بعد نمازبقیہ مقالہ نگار اپنے اپنے مقالات پیش فرمائیں گے۔ جن میں مولانا ڈاکٹر عبدالقادر حبیبی نئی دہلی ، مولانااشرف قریشی لکھنوی ، مولانا مفتی عبدالخبیر مصباحی التفات گنج ، مولانا معین الدین فیض آبادی ، مولاناغیاث الدین مصباحی
مہراج گنجوی قابل ذکر ہیں۔
سیمینارکے شرکا کے درمیان حضور اشرف ملت کے ہاتھوں اعلیٰ حضرت اشرفی ایوارڈ کیا گیا۔ جو حسب ذیل ہیں۔ مولانا صدر الوری مصباحی استاذ الجامعة الاشرفیہ مبارک پور ، مولانا مفتی کمال الدین مصباحی استاذ ادارہ شرع
یہ رائے بریل
ی ، مولانا مفتی عبدالخبیر مصباحی التفات گنج امبیڈکر نگر ، مولانا مفتی معین الدین مصباحی فیض آباد ، مولانا قاری سخاوت علی سنبھل مرادآباد ، حضرت مولانا رمضان علی صاحب بھٹنڈہ پنجاب ، حضرت مولانا رضی احمد مصباحی آرا بہار ، ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین جے این یو ، ڈاکٹر صاحب تشریف نہ لاسکے۔ ان کا ایوارڈ مولانا عظیم اشرف نے وصول کیا۔ سیمینار کی نقابت معروف ادیب اور نقاد مولانا مقبول احمد سالک دہلوی نے اپنے مخصوص لب و لہجے میں فرمائی۔ جس پر اہل ذوق و ہنر عش عش کر اٹھے۔ مولانا سالک مصباحی نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا خانقاہ اشرفیہ شیخ اعظم سرکار کلاں میں سمینار کا انعقاد علم ادب کو پروان چڑھانے کا ایک اہم ذریعہ ہوگا۔
مجدد تعلیمات اشرفیہ حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی بانی و صدر آل انڈیاعلماء و مشائخ بورڈ نے اپنے پرمغز اور مضمون آفریں خطاب سے نوازا۔ حضرت نے فرمایا کہ اس سیمینار کے ذریعے علمی دنیا کو اعلی حضرت اشرفی میاں کے کارناموں سے روشناس کرایا جائے گا۔آخر میں قل شریف پڑھاگیا۔ صلاۃ و سلام اور دعا پر محفل اختتام ہوا۔