اہم خبریں مہاراشٹرا

بہرائچ فساد منظم سازش کا نتیجہ، حکومت مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کرئے

  • بانڈی والی مسجد میں علماء کی میٹنگ میں مطالبہ!
  • یوگی حکومت کی شدید مذمت کہا: حکومت اصل خاطیوں کو پکڑے جن کی شر پسندی کے سبب حالات بگڑے۔
  • متاثرین کی راحت رسانی اور مدد کیلئے مسلم علاقوں میں ریلی نکالنے کا فیصلہ

ممبئی: 22 اکتوبر (سعید احمد خان)
بہرائچ میں شر پسندوں کی غنڈہ گردی، پولیس کی یک طرفہ کارروائی اور انکاؤنٹر کے نام پر مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنانے پر علماء نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اس تعلق سے منگل کو ہانڈی والی مسجد میں سنی جمعیت العلماء اور رضا اکیڈمی کے اشتراک سے میٹنگ منعقد کی گئی جس میں متاثرین کی راحت رسانی کے لیے مالی فراہمی کی غرض سے مسلم علاقوں میں ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ساتھ ہی پولیس کی کاروائی اور جس انداز میں شر پسندوں نے ایک مسلم کے مکان سے ہرا جھنڈا اتارا ، اہل خانہ کے ساتھ مار پیٹ کی اور اس کے بعد سے حکومت کی جانب سے جو کچھ کیا جا رہا ہے، اس پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ اس میں یوگی حکومت برابر کی شریک ہے اور جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر جھنڈا اتارنے والے ملزم کے خلاف سخت ایکشن لیا گیا ہوتا، اکسانے اور چڑھانے والے گانے نہ بجائے گئے ہوتے تو یہ حالات می پیدا نہ ہوتے، اس لئے یہ سب کچھ جان ہوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا اور اب الزام بھی مسلمانوں کے سر مڑھا جارہا ہے۔ یہ سراسر ظلم اور کھلی ہوئی نا انصافی ہے۔

رضا اکیڈمی کے بانی و صدر الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ بہرائچ فساد منصوبہ بند اور ضمنی انتخابات دونوں کے ارتکاز کیلئے کیا گیا ہے ۔ ان حالات میں متاثرین کی فوری مدد ضروری ہے۔ مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ یوگی حکومت مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنا بند کرے اسے یاد رکھنا چاہئے کہ اقتدار کا نشہ زیادہ وقت تک نہیں رہتا۔ اس موقع پر مولانا محمد عمر نظامی مولانا خلیل الرحمٰن نوری مولانا امان الله اور دیگر علماء نے خطاب میں ہوگی حکومت کی کارروائیوں پر سوال اٹھایا اور متاثرین کی ہرممکن مدد پر زور دیا۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے