ڈھاکہ تھانہ میں نرسمھا نند کے خلاف ایف آئی آر درج، مسلمانوں میں شدید ناراضگی
موتی ہاری(انیس الرحمن چشتی)
قومی یکجہتی کی ترجمان ملک ہندوستان میں عزرائیل کی ناپاک اولادیں بھی ہیں۔ ان کا براہ راست ان سے رابطے ہیں۔ ملک کی امن و سلامتی کی خوشگوار فضا کو خراب کرنا ہی ان کی ترجیحات ہیں۔ اور یہ زعفرانی دہشت گردوں کی جماعتیں ہمارے پولیس انتظامیہ و عدلیہ اور آئین سے اوپر تصور کرتی ہیں جو ان کی خام خیالی ہے۔ یہ ملک آئین و دستور سے چلے گا۔ ملک کا نہایت ناپسندیدہ مصنوعی مہنت جو ہمیشہ تنازعات کو جنم دیتا ہے پھر سے اس نے ایسی گستاخی کی کہ پورا ملک بےچین ہے۔ بالخصوص امت مسلمہ کو نہایت صدمہ پہنچا ہے۔ اسی ضمن میں کلیان پور مدرسہ میں ایک نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت مولانا لطیف الرحمن مصباحی نے کی اور بتایا کہ یہ ناپاک مہنت ہمیشہ ملک کی خوشگوار فضا کو زہر آلود کرتا ہے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرکے سستی شہرت حاصل کرنا اس کا مقصد ہے۔ لیکن ہم مسلمان مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے مجرموں پر ملک سے غداری کا مقدمہ درج کر سخت کارروائی کرے۔ عدالت عظمیٰ ایسے افراد کو پھانسی دے۔ ہم اس ملک کے معتبر و سچے شہری ہیں ہم ملک کے بھی وفادار ہیں اور اپنے نبی پر جان و مال آل و اولاد کو قربان کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ مولانا جمیل اختر قادری نے کہا کہ آقائے نامدار کی شان میں گستاخی کرنے والے کو آر ایس ایس کی پشت پناہی حاصل ہے۔ شان رسالت میں گستاخی کرنے والوں کو سخت سے سخت ملنی چاہیے۔ مولانا محبوب عالم رضوی نے کہا کہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ ایسے ایسے ڈھونگی بابا بھی مہنت بنے ہوئے ہیں اور آئے دن مسلمان اور اسلام کے خلاف کھلے عام بیان دے رہے ہیں۔ ملک کی پولیس بھی اب منہ دیکھ کر کارروائی کررہی ہے جو نہایت شرمناک ہے۔ مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانون بنایا جائے اور کڑی سے کڑی سزا دی جائے تاکہ آیندہ کوئی مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے گریز کرے۔ ہنت کھلے عام مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کررہے ہیں اور ہماری عدلیہ بھی خاموش تماشائی بنی ہے جو ہماری جمہوریت کی پیشانی پر بدنما داغ ہے۔ جب سے مرکز میں مودی حکومت آئی ہے تبھی سے ملک کے زعفرانی دہشت گرد بے لگام ہوگئے ہیں اگر ہمارا عالم دین مبنی بر حقیقت بات کرتا ہے تو بلا چوں چرا کہ انتظامیہ اسے گرفتار کرتی ہے اور کئی سالوں تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھا جاتا ہے اور بعد میں انہیں بے گناہ بتاکر چھوڑ دیا جاتا ہے جو نہایت افسوس ناک اور شرمناک ہے۔ اس موقع سے مولانا اطہر شمسی صحافی نور الہدیٰ، ماسٹر فاروق، ماسٹر نثار ، ماسٹر شریف، ماسٹر ممتاز، ماسٹر شمشاد، ساجد پرویز، محمد سلطان، انصار عالم، ذاکر حسین سمیت درجنوں افراد موجود تھے۔
جبکہ محمد پرویز عالم نے ڈھاکہ تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ درخواست دہندہ نے یتی نرسمہا نند کی گرفتاری و سخت سزا کا مطالبہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس کے پہلے بھی یہ ملعون شان رسالت میں گستاخی کرچکا ہے اور جیل بھی جاچکا ہے۔ ایسے گستاخوں کا مقصد صرف توہین رسالت ہی نہیں ہے بلکہ ملک کی فضا کو زہر آلود بناکر ملک میں فساد کرانا ہے اور یہ مذہبی جذبات کو بھڑکانے کی دانستہ کوشش کی جا رہی ہے۔ سماجی ہم آہنگی کو تباہ کر کے ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔ اس لیے سخت تادیبی کارروائی کی جائے۔