مظفرپور(پریس ریلیز)سرزمین محمد پور مبارک،پوسٹ پرشوتم پور،تھانہ منیاری،ضلع مظفرپور بہار میں جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع سے جشن آمد رسول کا انعقاد کیا گیا۔جس کی سرپرستی خلیفہ حضور تاج الشریعہ قمر اہل سنت آبروئے فکروقلم حضرت مولانا مفتی محمدقمر الزماں مصباحی ادارہ لوح قلم سعدپورہ مظفرپور،زیرصدارت۔تلمیذحضور تاج الشریعہ حضرت مولانا مفتی محمدآل مصطفی رضوی مرکزی مظفرپوری نے فرمائی۔مصلح قوم وملت حضرت مولانا سلیم الزماں رضوی کمہراروی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آقائےکائنات صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی آمد کا صدقہ ہے کہ پوری دنیامیں علم کا اُجالا پھیلا،جہالت کی تاریکی دور ہوئی اورسارا عالم نور سے جگمگا اٹھا۔تلمیذحضور تاج الشریعہ حضرت مولانا مفتی محمدآل مصطفی رضوی مرکزی مظفرپوری نے اپنے خطاب میں کہاکہ دنیا میں کردار کی پاکیزگی،اخلاق کی خوشبو اور انصاف کی ضیائیں جو پھیلی ہوئی ہیں وہ سب میرے نبی کے قدموں کی برکت ہے۔خطیب باوقار حضرت مولانا غلام جیلانی جامعی نے اپنی تقریرمیں کہاکہ میرے آقا پوری دنیا کےلئے رحمت تمام بن کر آئے۔اسلامک اسکالرشہنشاہ خطابت حضرت مولانا غلام غوث صاحب قبلہ سیوان نے اپنے خطاب میں کہاکہ سارے رسل معجزہ لے کر آئے اور ہمارے نبی سراپا معجزہ بن کر آئے مسکرادیں تو اندھیروں میں اُجالا پیدا ہوجائے اور اشارہ کردیں توحضرت حلیمہ کی جھونپڑی پر محلوں کا شباب آجائے۔خلیفہ حضور تاج الشریعہ قمر اہل سنت آبروئے فکروقلم حضرت مولانا مفتی محمدقمرالزماں رضوی مصباحی مظفرپوری نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ انسانیت سسک رہی تھی،اخلاقی زوال،بدکرداری اورہر طرف ظلم وستم کا بازارگرم تھا مگرسرورکائنات صلی االلہ تعالیٰ علیہ وسلم کی آمد پاک کا صدقہ ہے کہ انسانیت کو جینے کا سلیقہ آیا،انصاف کو نئی زندگی ملی اور انسانوں کو جینے کا شعور آیا۔خطیب الہندمفکراسلام حضرت علامہ ڈاکٹر حسن رضا خاں پی ایچ ڈی پٹنہ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اوقاف کی ساری جائیداد اللہ ورسول کی ملکیت ہے اوراب وقف شدہ شی واقف کے بھی ملکیت سے باہر ہوگئی لہذا وقف کرنے والا بھی اپنے استعمال میں نہیں لاسکتا اور اگر حکومت اوقاف پر قبضہ کرنا چاہتی ہے تو یہ سراسر ظلم ہے جسے مسلمان برداشت نہیں کرسکتے حکومت کو چاہیے کہ اپنا موقف تبدیل کرے۔نقابت کے فرائض نقیب سدابہارماہرشعروسخن حضرت مولانا محمدضیاء المصطفی مدنی مظفرپور،نقیب ذی وقارحافظ شمشاد عالم مظفرپورنے بڑے اچھے اندازمیں انجام دیئے۔شہنشاہ ترنم حضرت زین العابدین صاحب بریلی شریف،شہنشاہ نغمات حضرت حافظ وقاری اشرف رضا بھیکن پورسیف،مداح خیرالانام حضرت کلیم رضا دانش مظفرپوری،شاہکار ترنم حضرت حافظ وقاری اعجاز صاحب امرک،ثناخوان مصطفی اشرف رضا فیضی سیتامڑھی،مداح رسول بسمل نیپالی صاحبان نے اپنے نعتیہ کلام سے سامعین کومحظوظ ولطف اندوز کیا۔گاؤں اور شہر کےمعززین میں محمدعثمان صاحب،محمدنورالہدی،الحاج محمد نور عالم رضوی،محمدرفیع عالم عرف منا صاحب،محمدنوشاد عالم،محمداشتیاق عالم،محمد نوشاد عالم،محمدمین الحق،محمداسلام،محمدخادم،محمدہادم،محمدمرتضی،محمدعلاءالدین،محمدخورشیدعالم،محمدقمرل،محمدنظرل،محمدٹنا،محمدساجدرضا،محمدسوناصاحب،ماسٹرغلام مصطفی رضوی،محمدشاہدرضا،محمدجمال مصطفی چشتی،محمدتاج الدین مٹیابرج کولکاتا،محمد تمنے،محمدشاہنواز عالم،محمدگلاب،محمدحلیم،رحمت علی،محمدعمران،محمدشاد،محمداختررضا،محمدسبطین رضا،محمدتحسین رضا،محمدانتخاب،محمدارباب،محمدشہباز،محمدماہ زماں فیصل،محمدمجیم،محمدانس رضا عرف اذہان،محمدفیض رضا فیض بھی شریک محفل ہوئے۔صلوۃ وسلام اور خلیفہ حضور تاج الشریعہ پیر طریقت حضرت مولانا مفتی محمد قمرالزماں رضوی مصباحی مظفرپوری کی دعاپرمحفل اختتام پذیرہوئی۔
