کولمبو: (نیوز ایجنسی)
سری لنکا میں دو سال قبل آنے والے دہائیوں کے بدترین معاشی بحران کے بعد ہفتے کو پہلے صدارتی الیکشن ہوئے۔ صدارتی الیکشن کے لیے دو کروڑ 20 لاکھ آبادی میں سے ایک کروڑ 70 لاکھ سے زائد شہری ووٹ دینے کے اہل تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹنگ کے لیے 13 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔ صدارتی الیکشن میں 38 میں سے تین اہم امیدواروں کے درمیان کانٹے کے مقابلے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ان امیدواروں میں موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے، اپوزیشن رہنما سجیتھ پریماداسا اور مارکسسٹ جھکاؤ رکھنے والے انورا کمارا ڈیسانائیکے شامل ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے اتوار تک نتائج کا اعلان متوقع ہے۔
سری لنکا میں سال 2022 میں بدترین معاشی بحران کی وجہ سے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے اور صدر اور وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس صورتِ حال کے بعد سری لنکا کے سابق صدر گوتابایا راجاپکسے کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔
