تعلیمی گلیاروں سے جھارکھنڈ

الجامعۃ الغوثیہ للبنات میں جشن عید میلاد النبی منایا گیا

حضور سب کے لیے رحمت بن کر تشریف لائے. عالمہ کنیز فاطمہ رضوی شمسی

خبر ایجنسی رام گڑھ / رانچی.
آج مورخہ 14/ستمبر 2024 بروز سنیچر کو صبح دن کے دس بجے سے الجامعۃ الغوثیہ للبنات ہواگ ، ضلع ہزاری باغ [جھارکھنڈ] میں ماہ ربیع الاول شریف کے موقع پر جشن عید میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا انعقاد کیا گیا تھا اور طالبات کے درمیان انعامی مقابلہ کا پرو گرام بھی رکھا گیا.
بارش کی وجہ سے تاخیر سے بزم کی شروعات ہوئی.
تلاوت قرآن پاک سے محفل پاک کا آغاز ہوا. اور سب سے پہلے قراءت میں حصہ لینے والی طالبات کے درمیان قراءت کا مقابلہ شروع ہوا. قراءت میں پانچ بچیوں نے حصہ لیا.
پھر نعت شریف اور تقریر میں حصہ لینے والی بچیوں کے درمیان مقابلہ کی شروعات ہوئی ہے. سبھوں نے اچھی تیاری کے ساتھ شرکت کی.
نعت شریف میں 19/ طالبات نے حصہ لیا اور تقریر میں 21/ طالبات شریک ہوئی.
اس طرح قرأت،نعت اور تقریر میں کل 45/ طالبات نے حصہ لیا.
قرأت میں:- اول نمبر پر آنے والی بچی کو کتاب نجد وحجاز، شیلڈ اور سند سے نوازا گیا. دوسرے نمبر پر آنے والی بچی کو خطبات اسلام، شیلڈ، سند. تیسرے نمبر پر آنے والی کو نور خطابت، شیلڈ، سند.
نعت شریف میں:- اول نمبر پر آنے والی کو نجد و حجاز، شیلڈ، سند. دوم میں خطبات اسلام، شیلڈ، سند. سوم میں نور خطابت، شیلڈ، سند.

تقریر میں:- اول نمبر پر آنے والی بچی کو نجدو حجاز، شیلڈ، سند. دوم کو خطبات اسلام، شیلڈ، سند. سوم کو نور خطابت، شیلڈ، سند سے نوازا گیا.

بقیہ طالبات کو ترغیبی انعام کے طور پر چہل حدیث دی گئی.

اس کے علاوہ جماعت اول،دوم،سوم اور چہار میں پڑھنے والی بچیوں کا الگ سے مقابلہ ہوا. ان میں بھی اول، دوم اور سوم میں آنی والی طالبات کو خصوصی انعام سے نوازا گیا.
پرنسپل جامعہ ہذا عالمہ کنیز فاطمہ رضوی شمسی صاحبہ نے طالبات اور مجمع میں موجود خواتين ماں اور بہنوں سے خطاب کیا. انھوں نے کہا کہ بالخصوص ہم عورتیں حضور اکرم صلی تعالیٰ علیہ وسلم کی یوم پیدائش کو جتنا بھی بہتر انداز میں منائیں کم ہے. یوں تو حضور سارے جہان کے لیے رحمت بن کر تشریف لائے، لیکن عورتوں کا مقام و مرتبہ حضور کی پیدائش کے بعد بلند ہوا. حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی پیدائش سے پہلے عورتوں کی کوئی حیثیت نہیں تھی. کسی کے گھر میں اگر بچی کی ولادت ہوتی تو اسے زندہ در گور کر دیا جاتا تھا. لیکن جب حضور کی پیدائش ہوئی تو وہ بچیاں اور عورتیں جنھیں ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑتا تھا انھیں زندگی مل گئی اور زندگی بھی ایسی ملی کہ اب اگر کسی کے گھر میں بچی کی ولادت ہوتی ہے اور والدین اس کی اچھی پرورش کریں، اچھی تعلیم و تربیت سے آراستہ کر کے اس کی شادی کرا دے. تو ایسے والدین کے لیے جنت کی خوش خبری دی گئی ہے. اور ماں کے قدموں تلے جنت بتایا گیا. یہ مقام و مرتبہ عورتوں کو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقے میں ملی. اس لیے حضور کی پیدائش بڑی دھوم سے منائیں شریعت کے دائرے میں رہ کر. اس دن زیادہ سے زیادہ درود شریف کا ورد کریں. قرآن مجید کی تلاوت کریں، نفل نمازوں کا اہتمام کریں لیکن جن کے ذمے نماز یں قضا ہیں وہ قضا نمازیں پڑھیں. صدقہ و خیرات بھی کیجئے. محفل میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا اہتمام کریں. پابندی کے ساتھ نمازیں پڑھا کریں کیوں کہ نماز حضور کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے.

آخر میں نصیحت اور حوصلہ افزائی کے لیے مولانا محمد ابوہریرہ رضوی مصباحی تشریف لائے. انھوں نے طالبات سے کہا کہ انعامی مقابلہ کا اہتمام بہت ضروری ہے. کیوں کہ اس سے آپ کے درمیان شوق بڑھتا ہے اور یہ شوقِ جنوں آپ کو آگے لے جائے گی. ہم لوگوں کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ ان پروگراموں کے ذریعے آپ کے اندر چھپی صلاحیتوں کو باہر لایا جائے اور آپ کی اس میدان میں بھی اچھی تربیت کی جائے. اس سے پڑھنے، بولنے، تقریر کرنے کا شوق پیدا ہوگا. اس لیے ہر کسی کو انعامی مقابلہ میں ضرور شرکت کرنی چاہیے. آپ حضرات محنت سے تعلیم حاصل کریں. اس سے آپ کا مستقبل روشن و تابناک ہوگا. ان شا اللہ

صلاۃ و سلام کے بعد دعا پر محفل کا اختتام ہوا.

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے