میلاد مصطفی ﷺکا اہم مقصد محبت و قرب رسول اللہﷺ کا حصول ہے:مفتی غلام رسول اسماعیلی
پٹنہ: 14 ستمبر
کل مورخہ ۱۳ ستمبر بعد نماز مغرب شہر عظیم آباد کی قدیم ترین اور تاریخی مسجد قدیمی جامع مسجد (بیادگار خلیفہ اعلی حضرت علامہ ملک العلماء علیہ الرحمہ)محمد پور شاہ گنج میں ولادت مصطفیٰ ﷺ کے موقع پر نہایت اعلی پیمانے پر جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انعقاد کیاگیا۔
شہر عظیم اباد کے مشہور و معروف علماء کرام و شعرا اسلام کی تشریف آوری ہوئی عوام الناس کا ایک جم غفیر محفل میں شرکت کی جبکہ استاذ مرکزی ادارہ شرعیہ مفتی غلام رسول اسماعیلی خطیب وامام قدیمی جامع مسجد صدارت وقیادت اور نظامت کی ذمہ داری بحسن وخوبی انجام دیا۔
تلاوت قران پاک اور حمد پاک سے محفل کا آغاز ہوا۔
شاعر انقلاب حافظ محمد معین رضا،سید ثاثیر اور جناب ابو رابع حنفی نے اپنے اپنے مخصوص انداز میں نعت ومناقب کے اشعار پیش کئے۔
اس موقع پر مقرر خصوصی مہمان خطیب مفاخر پٹنہ قائد ملت خلیفہ حضور شہر بہار حضرت علامہ مولانا ثناء المصطفیٰ رضوی خطیب وامام کوتوالی جامع مسجد نے عشق و محبت سے لبریز خطاب میں کہاکہ
حضور ﷺ اپنے غلاموں کے درود کو اپنے تصرف سے خود سنتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ قران مقدس سے استدلال کرتے ہوئے حضرت سلیمان علیہ السلام کے واقعہ بیان فرمایا اور کہاکہ جب سلیمان علیہ السلام تین میل کی دوری سے چیونٹی کی اواز سن سکتے ہیں تو سلیمان علیہ السلام کے امام سید الانبیاء اپنے غلاموں کی فریاد کیوں نہیں سن سکتے ہمارا ایمان اور عقیدہ ہے کہ ہمارے آقا اپنے عاشقوں کی فریاد کو سنتے بھی ہیں اور امداد بھی فرماتے ہیں۔
انہوں نے حالات زمانہ کو دیکھتے ہوئے کہاکہ ماننے والوں کیلئے ایک دلیل کافی اور نہ ماننے والوں کیلئے سو دلیل ناکافی ابوجہل سینکڑوں معجزات دیکھا لیکن ایمان نہ لا سکا اور حضرت حبیب یمنی شق قمر کا ایک معجزہ دیکھا اور ایمان لے آیا یہ سب توفیق خداوندی اور ھدایت پروردگار پر موقوف ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے جشن میلادالنبی صلی اللہ علیہ السلام کے حوالہ نہایت قیمتی قیمتی گوشوں کو بیان فرمایا۔
انہوں نے کہاکہ حضور ﷺ بے شمار جہات کے حامل ہیں اس ضمن میں انہوں نے خلقت محمدی، ولادت محمدی اور بعثت محمدی کو نہایت عمدہ انداز میں بیان فرمایا اورحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بشری، ملکی اور حقی جہات پر سیر حاصل گفتگو فرماکر عوام الناس کے ایمان وعقائد کو تقویت عطا کی۔
مفتی غلام رسول اسماعیلی نے اپنے خطاب میں کہاکہ میلاد النبی ﷺ کا ایم مقصد محبت اور قرب رسول الله کا حصول ہے۔
میلاد مصطفی در اصل ذکر مصطفی کو کہتے ہیں جشن میلاد مصطفی سب سے پہلے رب کائنات نے عالم برزخ میں منایا۔
میرے اقا صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنا میلاد منایا اور صحابہ کرام نے بھی اپنے انداز سے میلاد مصطفی منایا۔
ہر زمانے میں میرے آقا ﷺ کا جشن منایا گیا ہے۔
اور اس دنیا کا اصول بھی ہے’’ جس کا کھانا اسی کا گانا‘‘ تو جس کے صدقے میں ہم وجود میں آئے، جس کی آخری سانس میں رب ہب لامتی کی صدا ہو، جس کی راتوں کی عبادت میںامت کی مغفرت کی طلب ہو، جس کے دل میں ہمیشہ امت کے درد ہووو، جس کی خوشی امت کی خوشی میں فنا ہو ،شب معراج کو براق سوار ہو کر جو یہ سوچے کہ میری امت کل پل صراط کو کیسے عبور کریگی، جس کی خواہش امت کو جہنم سے چھٹکارا دلانا ہو اور جو تونگری پر غربت کو ترجیح دے تو ایسے غم خوار کی یاد میں ہم اپنے زبان کو تر کیوںنہ کرے؟
انہون نے کہاکہ تعظیم رسول اور توقیر مصطفی میں ہر قسم کا جشن منانا جائز ہے۔
اخیر میں صلاۃ وسلام اور فاتحہ ودعا پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔