اہم خبریں بہار

وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے تشخصات پر حملہ ہے:مفتی غلام رسول اسماعیلی

وقف ترمیمی بل کے خلاف متحد ہوکر زیادہ سے زیادہ رائے بھیجیں۔

پٹنہ:
وقف اسلامی خصوصیت وتشخص کا نام ہےجب کو ئی آدمی زمین وقف کرتاہے تو واقف کی ملکیت ختم ہوجاتی ہے اور اس زمین پر اللہ رب العزت کی ملکیت قائم ہوجاتی ہے اسی وجہ سے فقہاء کرام فرماتے ہیں کہ وقف کے مکمل ہوجانے کے بعد واقف کی ملکیت اس زمین سے ختم ہوجاتی ہے ،اب اس زمین پر واقف کا بھی اختیار نہیں ہوتاہے اس زمین پر وراثت قائم نہیں ہوتی ، اس ز مین کو واقف نہ عاریت پر دے سکتاہے نہ رہن پر دے سکتاہے،واقف کے انتقال کرجانے کے بعد واقف کے ورثہ کا اس زمین پر کوئی اختیار نہیں ہوتاہے ۔
مذکورہ خیالات کا اظہار استاذ مرکزی ادارہ شرعیہ مفتی غلام رسول اسماعیلی نے ایک پریس ریلیز بیان میں کیا۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت پورے ملک میں وقف ترمیمی بل کو لیکر ہنگامہ بپا ہے۔املاک اوقاف ہمارے اسلاف کی جائیداد ہے حکومت وقف ترمیمی بل کے سہارے وقفی جائداد پر قبضہ کرناچاہتی ہے۔یہ بل سراسرآئین ہند کے خلاف ہے نیزوقف کے تحفظ اور مقاصد کے بھی بالکل خلاف ہے اوراتنا خطرناک ہے کہ چند ہی سالوں میں وقف کی جائیداد کو اس کے ذریعہ مسلمانوں کی ملکیت سے خارج کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کی طرف سے وقف ترمیمی بل ۲۰۲۴ کو لوک سبھا میں پیش کیا گیالیکن حزب مخالف کی شدید مخالفت کی بناء پر پاس نہیں ہوسکا اور اب اسے جوائن پارلیمانی کمیٹی( JPC) کے حوالہ کردیا گیا ہے جس پر JPC نے عوام سے رائے طلب کی ہے۔
تمام ملی و انصاف پسند تنظیمیں حکومت سے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کرہی ہیں،جس کے لیے مرکزی ادارہ شرعیہ نے ایک بار کوڈ جاری کیا ہے جس سے لوگ آسانی کے ساتھ اپنی رائے JPC کو بھیج سکتے ہیں۔
انہوں نے مسلمانوں سے گزارش کرتے ہوئے کہاکہ اپنی حمیت کا احساس دلاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ اپنی رائے جے سی پی کو بھیجیں اور ایک خطرناک زہر آلود بل کو پاس ہونے سے روکیں۔
انہوں نے کہاکہ گاوں گاوں شہر شہر وقف ترمیمی بل کے خلاف رائے طلبی مہم چلائیں اپنے گھر سے ہر ہر فرد کے میل آئی ڈی سے اپنے تجاویز بھیجیں۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے