- ادب و احترام کے ساتھ نکالا گیا جلوس
گورکھپور، پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم ولادت جمعرات کو عید میلاد کے طور پر عقیدت، ادب اور احترام کے ساتھ منایا گیا عید میلاد کے موقع پر گھروں، مساجد، مدارس اور درگاہوں کو جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محفلوں سے سجایا گیا، قرآن پاک کی تلاوت کی گئی، درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا، فاتحہ خوانی اور دُعا خوانی ہوئی۔
صبح کے وقت مساجد میں پرچم کشائی کی تقریب حسب روایت ادا کی گئی، مختلف علاقوں سے جلوس محمدی نکالے گئے، سوشل میڈیا پر عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارکباد دی گئی، اس پرمسرت موقع پر ملک میں امن، سکون اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں، گھر پر لذیذ پکوان تیار کیے گئے صبح سے شروع ہونے والے جلوس کا سلسلہ دوپہر تک مکمل کر لیا گیا بعدہ رات سے دوبارہ اس سلسلے کا آغاز ہوا جو صبح تڑکے تک چلا، ہر ایک نے سرکار کی آمد مرحبا، یا نبی سلام علیک، یا رسول سلام علیک، یا حبیب سلام علیک، مصطفیٰ جان رحمت پر لکھوں سلام پڑھا، نعرۂ تکبیر اللہ اکبر، نعرۂ رسالت یا رسول اللہ، لگائے گئے وہیں ہندوستان زندہ باد کے نعروں کو بھی خوب پذیرائی ملی، کئی مقامات پر جلوسوں کا استقبال بھی کیا گیا، اسلامی پیغامات سے مزین بورڈز اور بینرز پیغمبر اسلام کی تعلیمات پر روشنی ڈال رہے تھے، جلوسوں میں ترنگا پرچم بھی لہرا رہا تھا، ترکمان پور میں حافظ سیف علی، حافظ اشرف، سمیر رضا، محمد دانش، محمد شہباز، محمد امان، محمد کیف، محمد بلال نے اجتماعی طور پر قرآن پاک پڑھا چھوٹے قاضی پور اور بڑے قاضی پور میں پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک کی زیارت درود و سلام کے درمیان کرائی گئی۔
- روایت کے مطابق مسجدوں میں ہوئی پرچم کشائی۔
فجر کی نماز کے بعد پرچم کشائی مفتی شہر اختر حسین منانی اور حافظ ریاض احمد نے محلہ غازی روضہ میں واقع غازی مسجد میں ادا کرائی، اس کے بعد میلاد شریف کی محفل ہوئی، جس میں مفتی اختر حسین منانی نے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدح بیان کی، انہوں نے کہا کہ دنیا میں امن پیغمبر اسلام کی تعلیمات سے ہی ممکن ہے۔ پیغمبر اسلام نے اپنے کردار و سلوک، محبت، بھائی چارے، امن و سکون، وفا داری اور صداقت کی وجہ سے سب کے دل جیت لیے، ہر طرف پیغمبر اسلام کا یوم ولادت منایا جا رہا ہے، پیغمبر اسلام نے تعلیم دی ہے کہ پڑوسیوں کے ساتھ محبت سے رہنا۔ ان کی خوشی اور غم میں برابر کے شریک ہونا، چھوٹوں سے پیار کرو، بلا وجہ کے لڑائی جھگڑوں سے دور رہیں، گندے الفاظ یا گالی گلوچ نہ کریں، وعدہ خلافی نہ کریں، ہمیشہ سچ بولیں، جھوٹ سے دور رہیں، نماز قائم رکھیں، گھوسی پور میں مفتی معراج احمد قادری نے کہا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ صرف مسلمانوں بلکہ ہر مذہب میں احترام کے اعلیٰ مقام پر براجمان ہیں، یہاں سید محمد کاشف، محمد التمش، سید شارق، سید اسامہ، مظفر حسین رومی وغیرہ موجود تھے، چھوٹے قاضی پور میں واقع غوثیہ جامع مسجد میں پرچم کشائی مولانا محمد احمد نظامی اور قاری شمس الدین، نوری مسجد ترکمان پور میں مولانا محمد اسلم رضوی، شعبان احمد، علاؤالدین نظامی، منور احمد، حاجی جلال الدین، عاقب، سنی مسجد جام نور بہادر شاہ ظفر کالونی بہرام پور میں حافظ صدام حسین، مختار احمد، قاری جمیل سنی جامع مسجد سوداگر محلہ میں قاری محمد محسن رضا، سبحانیہ جامع مسجد تکیہ کولدہ میں مولانا جہانگیر احمد عزیزی، میاں بازار میں وارث کمیٹی کے عبدالقادر، نور محمد دانش، علی حسن، سنی بہادریہ جامع مسجد رحمت نگر میں مولانا علی احمد، سبزپوش ہاؤس مسجد جعفرا بازار کے قریب حافظ رحمت علی نے پرچم کشائی کی رسم ادا کرائی۔
اس کے علاوہ شہر کی تقریباً تمام مساجد میں پرچم کشائی کی گئی۔
- جلوس نے امن اور محبت کا دیا پیغام۔
دعوت اسلامی ہند کی جانب سے خونی پور سے جلوس نکالا گیا جس میں فرحان عطاری، رمضان عطاری، عادل عطاری، شہباز عطاری، سید التمش عطاری، احمد علی، تبریز علی، مہتاب علی، شہاب الدین عطاری وغیرہ شامل تھے، انجمن ضیائے مصطفیٰ یوتھ کمیٹی محمد پور جمونہیہ باغ کے جلوس میں منیر حسن، نسیم القادری، شمیم القادری، سمیع اللہ، ارشاد احمد، عقیل، شکیل، سیف، ساحل وغیرہ نے شرکت کی، ترکمان پور کے جلوس میں رفیع احمد خان، دانش احمد خان، تنویر احمد، منوّر احمد، شعبان احمد، علاؤ الدین نظامی وغیرہ نے شرکت کی، غازی روضہ کے جلوس میں شعیب، شمس، یعقوب، مسعود، حاجی عبید خان، تابش صدیقی، کاسف، شیراز، شہباز، شاداب احمد، عبدالمتین فیضی نے شرکت کی، وارث کمیٹی کی جانب سے محلہ میاں بازار ریتی روڈ سے جلوس نکالا گیا، جلوس میں نور محمد دانش، علی حسن، عبدالقادر، سید شہاب الدین، محمد ناظم وغیرہ لوگ موجود تھے، محلہ رحمت نگر کے جلوس میں مظفر شاہ، توصیف احمد، آصف، عمران وغیرہ نے شرکت کی، جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم احمد نگر چکشا حسین، بخشی پور، گھسی کترا، دھمال، تیواری پور، رسول پور، گورکھ ناتھ، خونی پور، گھوسی پوروا، سوریہ وہار کالونی، جمونیہ باغ، شاہد آباد سمیت تمام علاقوں سے نکلا، کئی مقامات پر جلوس کا استقبال کیا گیا، جلوس کا خصوصی مرکز نخاس چوک تھا۔ جلوس کے راستوں پر کئی مقامات پر استقبالیہ اسٹیج وغیرہ لگائے گئے تھے، جسے غباروں اور جھالروں اور اسلامی جھنڈوں سے سجایا گیا تھا، مختلف مقامات پر جلوسوں کا استقبال کیا گیا اور میٹھے چاول، بسکٹ، کیک، امرتی وغیرہ تقسیم کی گئی۔ لنگر بھی تقسیم کیا گیا، جلوس میں لوگ سیلفیاں لیتے بھی نظر آئے، کئی جلوسوں میں مساجد اور درگاہوں کے ماڈلز توجہ کا مرکز رہے، جلوس میں گھوڑا، گاڑی وغیرہ شامل تھے، جعفرا بازار میں سماجی کارکن عادل امین، ارشاد احمد وغیرہ جلوسوں کا استقبال کرتے نظر آئے، مدرسہ دارالعلوم حسینیہ دیوان بازار سے جلوس نکالا گیا، جلوس میں لوگوں نے اسلامی پرچم اٹھا رکھے تھے، نعت پاک اور اسلامی نعرے ہر وقت بلند ہوتے رہے، جلوس کے اختتام کے بعد مدرسہ میں جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں علمائے کرام نے پیغمبر اسلام کی سیرت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام نے پوری دنیا کو انسانیت، اتحاد، بھائی چارے اور امن کا پیغام دیا۔ پیغمبر اسلام کی تعلیمات اور سیرت کی بدولت صرف 23 سال کی تبلیغ میں دین اسلام پوری دنیا میں پھیل گیا اور آپ کے عدل و انصاف کی وجہ سے اندر اور باہر ہر کوئی آپ کا احترام کرتا ہے۔ فرمایا کہ کمزوروں پر ظلم نہ کرو اور عورتوں کی عزت و تکریم کرو، محنت کشوں پر ان کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالو اور نہ ہی ان سے زیادہ کام اٹھاؤ، پسینہ خشک ہونے سے پہلے ان کی اجرت انہیں پریشان کیے بغیر ادا کر دو بزرگوں کا احترام کروں یہ پیغمبر اسلام کا پیغام ہے، اسے عام کریں، دین اسلام کے فرائض کو وقت پر ادا کریں،
جلوسوں کے اختتام پر صلاۃ و سلام پڑھ ملک میں امن و امان اور دین کی سربلندی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔