صمد احمد صدیقی
گورکھپور
خبرنامہ ہماری آواز
سوموار شب میں اسمعیلپور روڈ نخاس پر محفل میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد کیا گیا نظامت حافظ عبدالرحیم و نسیم سلیمپوری، تلاوت قاری نسیماللہ اور نعت پاک شکیل نعمانی، ارشاد احمد نظامی و اشرف علی برکاتی نے پیش کی۔
مقرر مولانا جہانگیر احمد عزیزی نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب تمام عالم ظلم و زیادتی اور اخلاقی پستی کا شکار تھا، جہالت عام تھی برائیاں عروج پر تھیں ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دنیا میں تشریف لائے اور لوگوں کو ظلمت سے نکال اسلام کے نور سے مامور فرمایا انہوں نے کہا کہ پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش عرب کے مشہور خطے مکہ مکرمہ میں بارہ ربیع الاول شریف، پیر کے دن ہوئی آپ کے والد حضرت عبداللہ اور والدہ حضرت آمنہ رضی اللہ تعالی عنھما ہیں، نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اعلان نبوت سے قبل بھی صادق و امین کے لقب سے مشہور تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چالیس سال کی عمر میں اعلان نبوت فرمایا خوشنصیب لوگوں نے آپ کی تصدیق فرمائی اور دائرۂ اسلام میں داخل ہو گئے لیکن بدنصیب کافروں نے پیغام حق سے منہ پھیرا اور کریم آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مظالم کے پہاڑ توڑنے لگے، ترپن سال کی عمر میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا عزیز وطن چھوڑ مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کر گئے، بعدہ فتح مکہ کے موقع پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انسانیت کے لیے ایک عظیم کردار پیش کیا اور زبردست ہونے کے باوجود زیر دستوں پر رحم کا اعلان کیا، پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت تمام انسانیت کے لیے نمونۂ عمل ہے، ہمیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کو پڑھنا اور عام کرنا چاہیے ان کے کردار کو اپنی زندگی میں اتارنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، ہم امید کرتے ہیں کہ اس ربیع الاول شریف پر آپ جلسوں، جلوسوں اور چراغاں کرنے کے علاوہ سیرت کا بھی مطالعہ کر اپنی عقیدتوں کا اظہار کریں گے۔
مقرر خصوصی مفتی شہر مفتی اختر حسین منانی نے کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ ستاروں کے مثل ہیں، تمام صحابہ عادل و ثقہ ہیں، ان میں کے سب ہمارے مقتدا اور پیشوا ہیں، صحابہ کرام میں سب سے افضل اور مسلمانوں کے پہلے خلیفہ و امام حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ ہیں، نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال ظاہری کے بعد صحابہ کرام نے مکمل جانفشانی اور اخلاص کے ساتھ ابلاغ و اشاعت دین کا بیڑا اٹھایا اور دین کی راہ میں ہر قربانی اور مصیبت کو باخوشی اپنا لیا، تاریخ اسلام میں دور صحابہ ایک درخشندہ باب ہے ہمیں تمام صحابہ کا ادب احترام کرنا چاہیے اور ان کی بھی سیرت کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے۔
جلسے میں شعیب سمنانی، حاجی نیاز احمد خان، جاوید سمنانی، سید شہنواز، سجاد وکیل، فیض الرحمن وکیل، مولانا مقبول وغیرہ موجود تھے۔

