دہلی

امام ربانی مجدد الف ثانی نے اکبر کے فتنہ دین الٰہی اور جہانگیر کے جلال کو ہمیشہ ہمیش کے لئے مٹی میں ملا دیا

  • شاہی مسجد فتح پوری میں منعقدہ امام ربانی مجدد الف ثانی کانفرنس میں شاہی امام ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نقشبندی کا خطاب

نئی دہلی(محمد طیب رضا)
شاہی مسجدفتح پوری میں امام ربانی مجدد الف ثانی کانفرنس میں کیا گیا۔کانفرنس کا آغاز حافظ سعداحمد کی تلاوت قرآن اور ڈاکٹر ماجد دیوبندی،محمدقاسم شمسی،اسلم وارثی،طیب رضا کی نعت منقبت سے ہوا۔نظامت مولانا سید قیصد خالد فردوسی نے کی۔اس موقع پر شاہی مسجدفتح پوری کے خطیب و امام ڈاکٹرمفتی محمد مکرم احمد نقشبندی نے کہا کہ اللہ رب العزت نے ہر دور میں اپنے ایسے برگزیدہ بندوں کو پیدافرمایا جنہوں نے امت مسلمہ کی رہنمائی فرمائی اور جب ضرورت پڑی تو بادشاہ وقت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کراس کے رعب و داب کو مٹی میں ملا کر علم حق کو بلند کردیا۔۱۱ویں صدی میں جب دو بادشاہوں اکبر اور جہانگیر کا دماغ خراب ہوا اور مذہب اسلام کی تعلیمات میں دخل اندازی کرنے لگے تو پروردگار عالم نے ان کی سرکوبی کے لئے افغان سے دہلی میں حضرت محمد باقی باللہ کو بھیجاجن کی بارگاہ میں مجدد الف ثانی شیخ احمدفاروقی سرہند ی نے حاضری دی اور پھر نقشبندی جام نوش فرمایاحالانکہ وہ سلسلہ چشتیہ،قادریہ اور سہروردیہ سے پہلے سے ہی وابستہ تھے۔انہوں نے کہا کہ حضرت مجدد الف ثانی پر حضرت محمد باقی باللہ کی ایسی نظر عنایت ہوئی کہ انہوں نے اکبر کے فتنہ دین الٰہی اور جہانگیر کے جلال کو ہمیشہ ہمیش کے لئے مٹی میں ملا دیا۔ ایک بات غور کرنے کی ہے کہ شرک و بدعت اور رسومات کو ختم کرنے کے لئے اور بھی علمائے کرام تھے مگر بادشاہ کے سامنے سینہ سپر ہونے کی کسی میں تا ب نہ تھی ایسے وقت میں امام ربانی نے جہانگیر کے سامنے آہنی دیوار بن کر کھڑے ہوگئے جس کے پاداش میں انہیں گوالیار کے قلعہ میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں مگر انہوں نے وہاں بھی اپنی تبلیغ جاری رکھی اور ہزاروں غیر مسلم آپ کے دست حق پر مشرف بہ اسلام ہوئے۔آج بھی آپ کا فیضان امت مسلمہ پر جاری و ساری ہے اور ان شاء اللہ قیامت تک جاری رہے گا۔ہم سب کو چاہئے کہ ان کی تعلیمات پرصدق دل سے عمل کریں اوران کی زندگی کے معمولات کو اپنی زندگی میں شامل کریں۔نائب شاہی امام مسجد فتح پوری مولانا انس احمد نے آئے ہوئے تمام مہمانان و حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہ یہ ہماری اور آپ کی مشترکہ خوش نصیبی ہے کہ ہم امام ربانی کانفرنس میں شرکت کرکے ان کے فیوض وبرکات سے مالامال ہورہے ہیں،آج ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ امام ربانی کی نگاہ عنایت کا ثمرہ ہے۔دربار اہل سنت کے مولانا سید جاوید علی نقشبندی نے کہا کہ مجد د الف ثانی کی پوری زندگی عشق رسول سے عبارت تھی،آپ نے ہمیشہ سماج میں پھیلی غلط رسومات کو مٹانے کا کام کیا کیوں غلط رسومات سے ہی عقیدے میں خرابی آتی ہے۔جو رعب و جلال آپ کی ظاہری حیات میں تھا وہ آج بھی سرہند میں دیکھنے کو مل رہا ہے اور آپ کا فیضان مسجد فتح پوری سے مفتی مکرم احمد نقشبندی لٹا رہے ہیں۔اہم شرکا میں پیر حاجی محمد اقبال،مولانا سید کاشف علی،مولانا غلام محمد،مولانا راحل اشرفی،مولانا حماد احمد،ڈاکٹر محمود احمد،حافظ قاسم،سعید خان،مولانا آشکار اشرفی،مولانا عاصم اشرفی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے