خبرنامہ ہماری آواز
گورکھپور: جمعہ کو ترکمان پور نوری مسجد کے قریب اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان کی یاد میں 45 واں سالانہ جلسہ منعقد ہوا، کنوینرز شعبان احمد اور علاؤالدین نظامی نے علمائے کرام کی مہمان نوازی کی۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر شہریار رضا مدھوبنی بہار نے کہا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی ایسی شخصیت ہیں جنہوں نے ملک و ملت کے اکثر مسائل کا حل نکالا۔ اعلیٰ حضرت نے دین و دنیا کے بہت سے بڑے مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور انہیں حل کرکے دنیا کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے عصری مسائل پر بھی مستحکم دلائل کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، جن پر لوگ آج تک عمل پیرا ہیں۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان ایک مجدد، محدث، مفتی، عالم، حافظ، ادیب، شاعر، ماہر لسانیات اور سماجی مصلح تھے۔ اعلیٰ حضرت فقہ، حدیث، سائنس، معیشت، ریاضی، حیاتیات، سیاسیات، جغرافیہ، فلسفہ، شاعری، طب، کیمسٹری، فزکس، باٹنی و ارضیات سمیت ٥٠ سے زائد علوم میں مہارت رکھتے ہیں۔
صدارت کرتے ہوئے اگیا سنت کبیر نگر کے مفتی حبیب الرحمن رضوی صاحب نے کہا کہ اعلیٰ حضرت کی زندگی اور کارناموں پر تحقیق دنیا کی تقریباً ایک سو یونیورسٹیوں میں ہو رہی ہے۔ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھ رہی ہے، آپ کی زندگی اور سائنسی کارناموں کے بارے میں نئی چیزیں سامنے آرہی ہیں۔ اعلیٰ حضرت نے عقائد، فقہ، حدیث، سائنس، معیشت اور دیگر کئی موضوعات پر ایک ہزار سے زائد کتابیں لکھی ہیں۔
مقرر مولانا اسلم رضوی نے کہا کہ بڑے بڑے دانشور بیک وقت متعدد علوم میں آپ کی مہارت دیکھ کر محو حیرت ہیں اعلی حضرت جیسی شخصیتیں کئی صدیوں میں کوئی ایک پیدا ہوتی ہے۔ اعلی حضرت نے بڑے بڑے سائنسدانوں کے باطل خیالات کی اصلاح فرمائی اور انہیں صحیح اصولوں طرف متوجہ کیا لیکن آج تک کسی سائنسدان نے ان کے دلائل کو چیلنج نہیں کیا۔
جلسے میں تلاوت قاری صفی اللہ نظامی نے کی، نعت اور منقبت کولکتہ کے شاداب اور پیکر نے پیش کی اور نظامت مولانا مقصود عالم مصباحی نے کی۔ فاتحہ خوانی ہوئی اور صلوۃ و سلام پڑھا گیا و بالاخر خیر و عافیت اور امن و امان کے لیے دعا کی گئی۔
اس موقع پر مفتی شہر مفتی اختر حسین منانی، نائب قاضی مفتی محمّد اظہر شمسی، مفتی منور رضا، مولانا مقبول احمد، شعبان احمد، حاجی خورشید عالم خان، محمد شریف، مصباح الحسن، علاؤالدین نظامی، منور احمد، آصف صراف، نور اشرف نظامی، حسین احمد، ڈاکٹر ظفر الحسن وغیرہ موجود تھے۔