بہار

یونیفارم سول کوڈ جمہوری آئین کے خلاف ہے۔ عادل مصباحی

  • مدرسہ اسلامیہ انوار العلوم عماد پٹی چکیا میں منعقد ہوئی اہم نشست، یو سی سی آئین ہند کے خلاف

موتی ہاری: یونیفارم سول کوڈ کے ذریعے اقلیتی طبقے کے مذہبی آزادی کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بالخصوص مسلم طبقہ کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو ہمارے جمہوری آئین کے خلاف ہے۔ مذکورہ بالا باتیں مدرسہ عربیہ اسلامیہ انوار العلوم عمادپٹی، بارا چکیا، میں ادارہ شرعیہ مشرقی چمپارن کے زیر اہتمام منعقدہ نشست کے دوران مولانا محمد عادل حسین مصباحی نے کہی اور مزید بتایا کہ آئین ہند نے اقلیتوں کو جو آزادی دی ہے مرکزی حکومت ان کو یو سی سی کے ذریعے ختم کرنا چاہتی ہے۔ ہمیں بیدار مغزی کا ثبوت پیش کرنے کی ضرورت ہے اور ادارہ شرعیہ پٹنہ بہار نے اس ضمن میں جو پیش رفت کی ہے وہ قابل تحسین ہے۔ قاضی شہر موتی ہاری مفتی محمد رضا امجدی نے کہا کہ یونیفارم سول کوڈ سے اقلیتی طبقہ کو نہایت پریشانی ہوگی۔ شادی بیاہ کے لیے سرکاری رجسٹریشن کرانا ہوگا اور شرعی اصولوں پر عمل درآمد کرنے میں حکومت کی دخل دہانی ہوگی۔ حکومت ہند اپنی منمانی سے باز آئے اور ملک کی ترویج و ترقی کی فکر کرے۔ مولانا سید اکرم نوری نے کہا کہ ہم شرعی اصولوں کے پابند رہیں اور اللہ و رسول کی اطاعت و فرمانبرداری کرتے ہوئے اپنی زندگی بسر کریں۔ ہر دور میں اسلام کو مٹانے کی ناپاک کوشش کی گئی لیکن وہ لوگ خود ناکام ہو گئے ۔نائب قاضی شہر موتی ہاری مفتی رضاء اللہ نقشبندی نے کہا کہ اس ملک میں مختلف مذاہب کے ماننے والے افراد رہتے ہیں۔ جن کو آئین ہند نے مذہبی، ملی، سماجی آزاری دی ہے اور اپنے شرعی اصولوں کے مطابق نکاح و طلاق، تجہیز وتکفین سمیت دیگر معاملات میں آزادی دی ہے۔ یو سی سی بل لاکر قوم مسلم اور مسلم پرسنل لاء کو مٹانے کی ناپاک سازش ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
اس موقع سے ادارہ شرعیہ مشرقی چمپارن کے ضلع ترجمان مولانا انیس الرحمن چشتی ، مولانا منظر حسین ، مولانا شکیل احمد، مولانا علی رضا ، مولانا عبد المبین، مولانا حشمت، مولانا مفتی قطب الدین، حافظ کلیم احمد تیغی، مولانا انعام اللہ سراجی،حافظ ارشاد ،مفتی غلام غوث، حافظ حیدر عالم ، مولانا مخدوم، حافظ راشد، مولانا مہتاب، محفوظ عالم سمیت سینکڑوں افراد موجود تھے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے