بہار مذہبی گلیاروں سے

تقرب الی اللہ کا ذریعہ ہے سنت ابراہیمی: خالد رضا خان

  • ضلع کی تمام عیدگاہوں میں نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ ادا کی گئی نماز عید الاضحٰی ، ملک کی امن و سلامتی ترقی و خوشحالی کی مانگی گئی دعاء

موتی ہاری (انیس الرحمن چشتی)
مشرقی چمپارن ضلع کی سبھی عیدگاہوں میں نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ نماز عید الاضحٰی ادا کی گئی۔ اکثر و بیشتر جگہوں میں رحمت کے رم جھم فوار کے درمیان نماز ادا کی گئی۔ اس موقع سے ادارہ شرعیہ مشرقی و مغربی چمپارن کے ضلع صدر مولانا خالد رضا خان مصباحی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ جب اپنے بندے کے درجات و مراتب بلند فرمانا چاہتا ہے تو اس سے پہلے بہت سارے آزمائش و ابتلاء سے گزارتا ہے۔ کبھی اولاد عطا کرکے تو کبھی اولاد سے محروم رکھ کر اس کے صبر و استقامت کا امتحان لیتا ہے۔ کبھی آتش نمرود کے حوالے کر کے ثابت قدمی کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔ اس کے بعد خلت کا تاج عطا فرماتا ہے۔ حضرت سیدنا ابراہیم خلیل اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام اور حضرت سیدنا اسماعیل ذبیح اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ثابت قدمی اور اطاعت و فرمانبرداری کی مثال کہیں نہیں مل سکی ہے۔ حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے جب اپنے لخت جگر کے سامنے حکم خداوندی کو پیش فرمایا تو حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام نے اپنی جبین عقیدت خم فرمادیا اور عرض کیا کہ ابا جان حکم خداوندی کی آپ تعمیل کریں ان شاء اللہ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔ اس کے اس کی تعمیل کے لیے باپ بیٹے مکمل تیار ہوگئے اور ان کی بہت بڑی قربانی کو اللہ نے قبول فرمایا اس لیے خلوص و للہیت کے ساتھ ہم بھی قربانی کریں کیونکہ قربانی تقرب الی اللہ کا ذریعہ ہے۔ مفتی رضاء اللہ نقشبندی نائب قاضی شہر موتی ہاری نے کہا کہ حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی ثابت قدمی تاریخ کا اہم باب ہے۔ حکم خداوندی کے تکمیل کے لیے جب اپنے اکلوتے فرزند کو وادی منی میں لے گئے اور ننھے سے حلقوم نبوت پر چھری رکھدیا تو زمین و آسمان اس منظر کو دیکھ کر حیران و پریشان تھے لیکن فضل خداوندی نے حضرت سیدنا اسماعیل کو بچالیا اور ذبیح اللہ کا لقب عطا فرمایا اور اس ادا کو صبح قیامت تک کے لیے رضائے الٰہی کا ذریعہ بنادیا۔ مفتی محمد رضا امجدی قاضی شہر موتی ہاری نے کہا کہ حضرت سیدنا اسماعیل ذبیح اللہ نے حکم خداوندی کے سامنے سر تسلیم خم کردیا اور اپنے جان کی فکر نہیں کی۔ ان کے خلوص و للہیت کی بنیاد پر ہی اللہ عزوجل نے اتنا بڑا انعام و اکرام عطا فرمایا۔
اس لیے ہم سب کو خلوص و للہیت کے ساتھ راہ خداوندی میں قربانی پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ گونچھی عیدگاہ میں خطاب کرتے ہوئے مولانا سراج الحق اشرفی نے کہا کہ قربانی حضرت سیدنا ابراہیم کی سنت ہے۔ سیدنا خلیل کی ثابت قدمی تاریخ کا اہم حصہ ہے۔ پیغام قربانی کے مطابق ہمیں زندگی گزارنے کی ضرورت ہے۔ کلیان پور عیدگاہ میں خطاب کرتے ہوئے مولانا لطیف الرحمن مصباحی نے کہا کہ حضرت سیدنا خلیل علیہ السلام نے اپنے رب کے حکم کے سامنے بیٹے کی محبت کو قربان کردیا اور بیٹے نے بھی حکم پدری کے سامنے سرتسلیم خم کر دیا اور یہ ثابت کردیا کہ اللہ کی رضا و خوشنودی کے سامنے سر جھکا دینا ہی ہماری نجات کا ذریعہ ہے۔ عماد پٹی چکیا عیدگاہ میں خطاب کرتے ہوئے مولانا عادل حسین مصباحی نے کہا کہ اس پرفتن دور میں ہم سب کو ایمان و ایقان براہیمی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنے قلب و جگر کو پاک و صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ و رسول پر بنا یقین کامل کے ہم کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں۔
اس موقع سے مولانا محبوب عالم رضوی، مولانا نعمت اللہ جامعی، قاری سراج الدین سراجی، قاری عبید رضا، مولانا توقیر رضا، مولانا ناز محمد قادری، مولانا سعید اللہ قادری، مولانا سید اکرم نوری، مولانا نثار احمد برکاتی، مفتی ممتاز ازہری، مفتی منظر علیمی، وصیل احمد خان، امتیاز علی, مولانا جمیل اختر قادری، مولانا علی رضا، سمیت ہزاروں فرزندان توحید نے نماز عید الاضحٰی ادا کی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے