ادبی گلیاروں سے بہار

اصناف حمد و نعت نے اردو زبان کو مزید پاکیزہ بنا دیا۔ محبوب شبنم

  • اردو کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے , اردو زبان سے نئی نسل کی دوری نہایت افسوسناک

موتی ہاری: 14 نومبر

مدرسہ اسلامیہ اتحادیہ چکلالو مہسی میں بزم شعر و سخن کا بارہواں ماہانہ طرحی مشاعرہ منعقد ہوا- جس کی صدارت الحاج رضاء الرحمن حیدری نے کی اور نظامت کے فرائض ادیب شہیر مولانا محبوب شبنم نے انجام دیے- اس موقع سے گلوبل اردو کے ناظم فارح چشتی مظفرپوری نے کہا کہ اردو زبان بھارت کی معتبر و مستند زبان ہے اور یہ ہماری مادری زبان ہے- اس زبان نے عالمی سطح پر اپنی شناخت قائم کرلی ہے- اس کی ترویج و اشاعت کے لیے ضروری ہے کہ اردو کو ہم اپنی بول چال کی زبان بنائیں – عوامی اردو نفاذ کمیٹی مشرقی چمپارن کے مہسی بلاک صدر قاری ارشاد روشن اسلمی نے کہا کہ یہ زبان صوفیائے کرام کے آغوش کرم میں پلی بڑھی ہے اور آج بھی خانقاہ ومدارس اسلامیہ اس کی ترویج و اشاعت میں شب و روز مصروف ہیں- مولانا محبوب شبنم نے کہا کہ حمد و نعت اور منقبت نے اس زبان کو مزید پاکیزہ اور مقدس بنادیا ہے- اس موقع سے مہمان شاعر گلوبل اردو کے ناظم جناب فارح چشتی مظفرپوری کو عوامی اردو نفاذ کمیٹی مشرقی چمپارن کی جانب سے شال و گلدستہ پیش کر اعزاز کیا گیا- شعرائے کرام کے کچھ منتخب اشعار قارئین کی نذر ہے-
وسعتیں ملنے لگیں ہیں ناتواں افکار کو
لب پہ جب سے نام آیا ہے شہ بغداد کا
فارح چشتی
قول قدمی ھذہ سے راز افشاں ہوگیا
مرتبہ ولیوں میں اعلی ہے شہ بغداد کا
فیروز ارقم چمپارنی
دہر میں ہرایک جانب گونجی ہے یہ صدا
مرتبہ ولیوں میں اعلی ہے شہ بغداد کا
مقصود فیضی
فضل رب سے اونچا رتبہ ہے شہ بغداد کا
انس وجن میں خوب چرچا ہے شہ بغداد کا
نعمت اللہ جامعی
دیکھ کر شجرہ نکیروں نے بھی مرقد میں کہا
چھوڑ دو اس کو یہ شیدا ہے شہ بغداد کا
کوثر مصباحی
فرش سے تا عرش چرچا ہے شہ بغداد کا
منسلک آقا سے شجرہ ہے شہ بغداد کا
نیر چمپارنی
رکھ دیا پل بھر میں جس نے شیر نر کو چیر کر
وہ عظیم الشان کُتّا ہے شہ بغداد کا
روشن چمپارنی
فیض مل جاتا ہے مشکل وقت میں اسکو وہیں
جو جہاں بھی نام لیوا ہے شہ بغداد کا
شبر چمپارنی
کہہ رہے اہل ارادت سارے جگ کے دوستو
رشک جنت اب بھی روضہ ہے شہ بغداد کا
عاقب چشتی
باادب ملتے ہیں اس سے اپنی آنکھیں اولیاء
کس قدر ذیشان تلوہ ہے شہ بغداد کا
محبوب شبنم رضوی
رحمتوں کی چھاؤں میں وہ ہوگا محشر میں سعید
خوش نصیبی سے جو شیدا ہے شہ بغداد کا
سعید احمد قادری
اے رضا تو قادری ہے تیری نسبت ہے عظیم
کام آنے والا شجرہ ہے شہ بغداد کا
رضا چمپارنی
اس موقع سے شعرائے کرام کے علاوہ مفتی قطب الدین رضوی, قاری رستم نقشبندی, قاری پیکر رضا حلیمی ,قاری غلام حیدر شمسی, مولانا عادل حسین مصباحی, ماسٹر اسرار الحق, ماسٹر کلام الدین خان, نظام الدین, کمال الدین سمیت سینکڑوں شائقین ادب موجود تھے-

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے