بارہ بنکی

کھیل، تعلیم اور ثقافتی سرگرمیاں ایک اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتی ہیں: راجناتھ شرما

بارہ بنکی،(ابوشحمہ انصاری) فیڈریشن آف انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش کے کنوینر اور گاندھی وادی مفکر راج ناتھ شرما نے پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ میں ہندوستان کی نمائندگی نہ کرنے پر اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کے اس بیان کی مذمت کی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم اگلے سال ہونے والے ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں جائے گی۔جن کے بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مسٹر شرما نے کہا کہ کھیل، تعلیم اور ثقافتی سرگرمیوں سے ملک کی عزت بڑھتی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تعلقات آج بھی جاری ہیں۔ پاکستان ہمارا پڑوسی ملک ہے۔ جو کبھی ہندوستان کا حصہ تھا۔ لیکن تقسیم کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی اختلافات اب بھی برقرار ہیں۔ جس کو حل کیا جائے۔ ایسی صورت حال میں کھیل، تعلیم اور ثقافتی سرگرمیاں ایک اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتی ہیں۔ ہمیں نظریاتی تبادلے میں دشمنی کے جذبات کو خاطر میں نہیں لانا چاہیے۔شری شرما نے کہا کہ آج بھی پاکستان میں اقلیتی اور اکثریتی لوگوں کے تعلقات ہندوستان اور پاکستان دونوں کے ساتھ ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے نہ کھیلنے سے دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ کھیل سے محبت کرنے والوں، شائقین اور ہندوستان اور پاکستان کے کروڑوں ہم وطنوں کے مزاج پر بھی اثر پڑے گا۔ اور بین الاقوامی سطح پر نظریاتی ساکھ کو بھی نقصان پہنچے گا۔مسٹر شرما نے وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت ہند کی وزارت کھیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر ہندوستانی کھلاڑیوں کو ایشیا کپ میں شرکت کی اجازت دیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی خاص شخص یا کسی خاص پارٹی کے خیالات پورے ہندوستانی عوام کے خیالات نہیں ہو سکتے۔ مجھے یقین ہے کہ زیادہ تر لوگوں کی رائے ہوگی کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو کھیل، سیاحت، زیارت، دیہی علاقوں اور پاک بھارت مشترکہ ثقافت کو برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ تاکہ نئی نسل میں نفرت کا جذبہ پیدا نہ ہو سکے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے