- عرس طیبی واحدی طاہری میں علماء، دانشوران نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پریس ریلیز/ ضلع ہردوئی
ہمیں اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنائیں تاکہ ہمارے کردار و عمل سے مسلمان ہونا ثابت ہو۔پہلے جب کسی راستے پر کوئی اینٹ، پتھر پڑا ہوتا تھا تو لوگ کہتے تھے کہ شاید آج اس راستے سے کوئی مسلمان نہیں گذرا ہے اس لئے اس راستے پر اینٹ اور پتھر پڑے ہیں۔ ہماری جو قوم یہ پستی کی طرف جا رہی ہے اس کی پہلی وجہ مروجہ جلسے جلوس ہیں ۔جو ہمارے معاشرے میں جلسے جلوس رائج ہیں اس سے فائدہ ایک فیصد بھی نہیں اور نقصان 99 فیصد ہوتے ہیں۔ جو کبھی مدرسے میں قدم نہیں رکھے ہیں وہ بھی مفتی ہیں۔ اور جلسے جلوس کے اشتہارات میں نام کے آگے علامہ مفتی الحاج سب کا لاحقہ لگا ہوتا ہے۔ہم ان سب تصنع سے پرہیز کرنا چاہئے ۔
مذکورہ باتیں صاحب سجادہ حضرت سید میر محمد سہیل میاں قادری چشتی مدظلہ العالی نے عرس واحدی طیبی طاہری کے تین روزہ عرس مقدس کے قل شریف میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔
آپ سے قبل حضور سید بادشاہ میاں واسطی قادری نے فرمایا کہ حضور سرکار مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا کہ اسلام کیا ہے؟ تو رسول پاک نے فرمایا کہ بھوکوں کو کھانا کھلانا اسلام ہے،پریشان حال کی مدد کرنا اسلام ہے اور اپنے بڑوں کا ادب کرو اور چھوٹوں پر شفقت کرو ۔جب چھوٹا بڑوں کا ادب کرے گا۔اور بڑا چھوٹوں پر شفقت کرے گا تو معاشرے میں امن و سکون قائم ہوگا ۔
جب کہ مفتی محمد اختر حسین علیمی جمداشاہی نے دوران خطاب کہا کہ بلگرام شریف کا دربار وہ دربار ہے جہاں سے نیکو کار بنتے ہیں، حضور طاہرملت علیہ الرحمہ سے وابستہ اشخاص پہلے نمازی نہیں تھے۔آپ سے ملنے کے بعد نمازی ہوگئے۔پہلے داڑھی والے نہیں تھے۔اب داڑھی والے ہو گئے۔
واضح ہو کہ
بلگرام شریف میں واقع مجدد اعظم، قدوۃ السالکین مصنف سبع سنابل حضرت سید شاہ میر عبدالواحد بلگرامی اور آپ کے صاحبزادے قطب زماں شیخ المشائخ حضرت سید شاہ میر محمد طیب رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے سالانہ عرس طیبی واحدی طاہری کے موقع پر بڑی خانقاہ واحدیہ طیبیہ محلہ سُلہاڑا بلگرام شریف ضلع ہردوئی یوپی میں بہت ہی تزک و احتشام اور اپنے روایات کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ گذشتہ شب میں واحدی کانفرنس کا انعقاد ہوا ۔جس کی صدرات خانقاہ کے سجادہ نشین پیر طریقت شہزادہ طاہر ملت حضرت سید میر محمد سہیل میاں واحدی چشتی صاحب قبلہ نے فرمائی۔ اور قیادت شہزادہ حضور طاہر ملت حضرت سید رضوان میاں قادری چشتی واحدی، شہزادہ طاہر ملت حضرت سید سعید اختر میاں قادری چشتی واحدی نے فرمائی۔ حضور سید شاہ اویس میاں واسطی قادری، حضور سید شاہ حسان میاں بن نور واسطی قادری، نواسہ مفتی اعظم حضرت علامہ سراج رضوی بریلی شریف، خصوصی مہمان کی حیثیت سے تشریف لائے ۔جب کہ شب میں مولانا اظہار شاہجہان پوری نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔
جس میں کثیر تعداد میں ملک ہندوستان کے مقتدر مشائخ عظام، مشہور و معروف ،جید علماء کرام، حفاظ، ادباء، دانشوران و شعراء کرام نے شرکت کی۔
آسمان خطابت کے ماہ و نجوم خلیفہ طاہر ملت مفتی حنیف القادری بریلی شریف، خلیفہ طاہرملت مفتی اسرار احمد فیضی گونڈہ ، خلیفہ تاج الشریعہ مفتی محمد مسیح الدین حشمتی اترولہ ،خلیفہ تاج الشریعہ مفتی کمال اختر چرہ محمد پور، حضرت مفتی گلفام رضا رامپور، حضرت مولانا مظفرحسین علیمی سدھارتھ نگر، حضرت مولانا اسلام القادری بہرائچ شریف،علامہ مولانا لیاقت حسین خان نیپال، نے سامعین سے خطاب کیا۔ اور جناب اسد اقبال کلکتہ ،قاری محمد علی فیضی واحدی، جناب سیف رضا واحدی کانپور، جناب تسلیم رضا پیلی بھیت،جناب راشد رضا مرکزی، نے نعت و منقبت کے اشعار پیش کرکے سامعین سے خوب داد وتحسین حاصل کیا
توفیق قمر ،سید ارکان میاں ، خلیفہ سرکار طاہر ملت مولانا عارف القادری واحدی اتراکھنڈ، مجلہ جام میر کے ایڈیٹر مولانا محمد قمرانجم فیضی، مولانا ندیم رضا مرکزی، مولانا قاری ارشاد ازہری سینتھل بریلی شریف، مولانا ریاض علیمی،حافظ عبد القادر واحدی ،
مولانا سفیان رضا واحدی ،صوفی سرفراز احمد واحدی،
قاری ابوالحسن واحدی،مولانا عبدالقادر، و جملہ اساتذہ دارالعلوم واحدیہ طیبیہ بلگرام شریف سیمیت مریدین متعلقین، عرس مبارک میں شرکت کی سعادت حاصل کئے۔اخیر میں قل شریف، زیارت تبرکات مقدسہ مطہرہ، اور درود وسلام کے بعد صاحب سجادہ حضور سہیل ملت مدظلہ العالی کے رقت آمیز دعاؤں پر تین روزہ عرس کا اختتام ہوا۔ اور دور و نزدیک کے عوام و خواص فیضان طیبی واحدی طاہری سے مالا مال ہوئے۔