علی گڑھ

البرکات علی گڑھ میں اعلیٰ حضرت اکیڈمک کانفرنس

(علی گڑھ 21 ستمبر /ضیاءالرحمن امجدی) البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ علی گڑھ میں ادارے کے ڈائریکٹر سید محمد امان قادری کے زیر سرپرستی، مجدد دین و ملت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک محفل کا انعقاد کیا گیا۔
محفل کا آغاز حضرت قاری شعیب رضاصاحب کی تلاوت سے ہوا، مولانا خالد رضا احسنی نے حضورﷺ کی بارگاہ میں نعت کے گلدستے پیش کیے،
اس کے بعد سرکار اعلیٰ حضرت کی حیات و خدمات کے حوالے سے مختلف عناوین پر البرکات کے طلباء نے تقریریں کیں، ان عناوین کے اسما ملاحظہ ہوں: حیات اعلیٰ حضرت، خدمات اعلیٰ حضرت، اعلیٰ حضرت اور معاصرین، اعلی حضرت اور خانقاہ برکاتیہ، اعلیٰ حضرت اور قرآنی خدمات، اعلیٰ حضرت بحیثیت محدث ، اعلیٰ حضرت اور رد بدمذہبوں، اعلیٰ حضرت اور رد بدعات و منکرات، اعلیٰ حضرت کی فقہی بصیرت، اعلی حضرت اور نعتوں میں عشق رسول، اعلیٰ حضرت بحیثیت قائد، پیغامات و تعلیمات اعلی حضرت۔

اخیر میں حضرت امان ملت سید محمد امان قادری دام ظلہ( ڈائریکٹر : اے بی آئی آر ٹی آئی) نے اپنے صدارتی خطبہ میں تمام حاضرین اور مقررین کا شکریہ ادا کیا ، پھر آپ نے بتایا کہ ہمیں اس طرح کے پروگرام منعقد کرنے چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اعلیٰ حضرت اور ہمارے اسلاف کی خدمات سے آگاہ ہو سکیں، پھر آپ نے حیات اعلیٰ حضرت کے چند اہم پہلوؤں پر مختصر روشنی ڈالی، اور آپ کا خاندانی پس منظر بیان کیا کہ اعلیٰ حضرت کا خاندان رئیسوں کا علم دوست خاندان تھا، پھر اللہ تعالیٰ نے اس سے دین کا کام لینا چاہا تو اعلیٰ حضرت کے اجداد نے علم دین حاصل کیا اور اپنے وقت کی عظیم شخصیات بن کر چمکے ، آپ نے بتایا کہ سرکار اعلیٰ حضرت بچپن ہی سے احکام دین کی اس قدر بجا آؤری کرنے والے تھے کہ ایک دن بچپن میں آپ روزے سے تھے ،والد محترم دروازہ بند کرکے بولے کہ بیٹا کوئی نہیں دیکھ رہا ہے ،کچھ کھا لو،تو آپ نے ننھی سی عمر میں جواب دیاکہ جس کے لیے میں نے روزہ رکھا ہے وہ تو مجھے دیکھ رہا ہے ۔آپ نے سرکار اعلی حضرت اور سادات مارہرہ کا تذکرہ ہوئے بتایا کہ میرے جد امجد حضرت سید ابوالحسین نوری میاں علیہ الرحمہ نے آپ کو چشم و چراغ خاندان برکات کا لقب عطا کیا، اعلیٰ حضرت کی کثیر الجہاتی اور مہارت و براعت، یہ سب عشق مصطفی ﷺ ہی کا صدقہ تھا، اس کا اندازہ سرکار اعلی حضرت کی تصنیفات و تالیفات سے اور نعتوں کا مجموعہ حدائق بخشش دیکھ کر بخوبی ہوتا ہے۔نیز آپ نے سرکار اعلی حضرت کی پرہیزگاری اور عبادت و ریاضت پر بھی گفتگو کی،
لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم سرکار اعلی حضرت کی پیاری سیرت کو اپناتے ہوئے نمازوں کی پابندی کریں،خوب اعمال صالحہ کریں اور اپنے آپ کو دین و سنیت کے لیے وقف کردیں،
صلاۃ وسلام اور ڈاکٹر سید نور عالم مصباحی کی دعا پر محفل اختتام پذیر ہوئی۔مفتی محمد جنید مصباحی نے نہایت ہی احسن طریقے سے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ ان کے علاوہ اس محفل میں شیخ نعمان ازہری،ڈاکٹر سلمان رضا علیمی، مفتی عبدالمصطفی مصباحی، مولانا عارف رضا نعمانی مصباحی، مولانا بلال فانی مرکزی،مولانا عاصم القادری، مولانا مبشر خان مرکزی،مولانا احمد حسن سعدی،جناب سید چاہت علی، ہاشم خان برکاتی مستقیم اور ادارے کے تمام طلبہ اور ذمہ داران موجود تھے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے