ادبی گلیاروں سے

آزادی کے امرت مہوتسو پر عظیم الشان مشاعرہ

ہمارے پیارے ملک بھارت کی آزادی کی 75 ویں تقریب کے موقع پر انتظامیہ گلوبل اردو اور نعت اکیڈمی نے ایک عظیم الشان آن لائن مشاعرہ کا انعقاد کیا۔ جس میں ملک کے قداور شعراء حضرات نے آزادی کی خوشی اور مجاہدین آزادی کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوے منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ مشاعرے کی صدارت حضرت مفتی صادق مصباحی صاحب نے فرمائی اور سرپرستی کے فرائض شاعر باکمال حضرت مولانا سلمان رضا فریدی صاحب نے انجام دیے۔ اور حضرت مولانا فارح مظفر پوری، جسیم اکرم مرکزی، سلمان فارسی مصباحی، امجد رضا شمسی، محمد شاہد علی مصباحی، عاقب ارقم بریلوی، توقیر احمد مصباحی، سیف امجدی و اسامہ شیخ صاحبان نے میزبانی کے فرائض انجام دیے۔
منتخب اشعار آپ حضرات کی خدمت میں حاضر ہیں۔

ملکیت میں ہیں خزانے سارے اپنے ملک کی
ہے زمیں آزاد "عینی” آسماں آزاد ہے

سید خادم رسول عینی
………..

روح فرسا کیسا تھا فاتح غلامی کا وہ دور
شکر ہے اب کربت و کلفت سے جاں آزاد ہے

فاتح چشتی مظفر پوری

…………….

جان سے پیارا ہمارا یہ چمن آزاد ہے
فضل حق، اشفاق و کافی کا وطن آزاد ہے

محمد شاہد علی مصباحی
……………

اے جسیم حزیں دیکھ میری خوشی
باغ الفت میں ایسی کلی کھل گئی
جو چٹخ کر مجھے دیتی یہ ناد ہے
ہند آزاد ہے ہند آزاد ہے

محمد جسیم اکرم مرکزی

………….
آج بھی ہے جیل میں گھر کا مکیں سہما ہوا
منہدم ہونے کو احسن بس مکاں آزاد ہے

توفیق احسن برکاتی
…………
سب شہیدان رہِ آزادیِ ہندوستاں
ہیں یقیناً بے بہا انمول املاک وطن

فیض العارفین نوری علیمی
………..
پسِ ممات بھی تجھ سے رہیں گے ہم منسوب
کبھی نہ ٹوٹیں گے تجھ سے تعلقات وطن

واصف رضا واصف
…………..

مژدہ اے عشاق! ہر موسم سہانا ہوگیا
شامِ رنگیں ہے رہا، صبح وطن آزاد ہے

کفیل فتح پوری

………….
دھول تیری، ترا غبار وطن
میرے چہرے کی ہے بہار وطن

شفیق رائے پوری

………….
تجھ پہ سو جانا سے قربان مری جان وطن
تیری پہچان سے حاصل مجھے پہچان وطن

سید احسان رضا قادری

………….
سے ہے شاد ہے جو یوں عارف
تیری چاہت ہے خمار وطن
غیاث الدین احمد عارف مصباحی

…………

نور ہے اے تو برائے نظر
دل کی راحت کا سامان ہے اے وطن

پروانہ برہان پوری

…………….
ہم ہیں اس طرح جان نثار وطن
گھٹنے دیں گے نہ ہم وقار وطن

ندیم سلطان پوری

…………
فضل رب سے تو زمانے میں ہے ذیشان، وطن
تو ہے بھارت، ہے تجھی سے مری پہچان وطن

امیر حمزہ نظامی رانچوی
………….
نازنیں دل نشین ہے یہ پیارا وطن
اے خدا رکھ سلامت ہمارا وطن
ادیب رضا بدایونی
………..
شان جو ہے وطن کی شہیدوں سے ہے
دے کے خوں اپنا سینچا نکھارا وطن

نور الہدیٰ نور مصباحی
…………

چادر خاک وطن اوڑھ کے سو جاتے ہیں
بعد مرنے کے بھی ہم کرتے ہیں سمّان وطن

شاداب اعظمی
………….
خون دل سے ملک و ملت کے فروزاں ہیں چراغ
جن کی تابانی سے دشمن ہیں ترے رسوا وطن
حافظ اعجاز سیفی

………….
انوار حسن سے ہے بہت ضوفشاں وطن
نجم گہر سے پر ہے تری کہکشاں وطن

محمد ایوب رضا امجدی
………….
ہماری شان ہے عزت ہے پر وقار وطن
وفا، وص و مروت کا پر بہار وطن

غلام محی الدین وافی علیمی
………….
خزاں دور اس سے رہے اے خدا
بہاروں کا بن جائے عنواں وطن

انعام الحق معصوم صابری
……….
جان دے کر حفاظت کریں گے ہمیں
کوئی ہم سا نہیں پاسبان وطن

غلام غوث اجملی
…………..

جھوم کر گاؤ ترانے ہند کے عرشی میاں
یوم آزادی مناؤ، اب زمن آزاد ہے
جیلانی عرشی
……………

آنکھ اٹھا کر تری طرف دیکھے
کوئی، ہم کو ہے نا گوار وطن
شہرت اورنگابادی
………..
گوشۂ دل میں آرزوئے وطن
اہل ہجرت ہوں دے مجھ کو بوئے وطن

محمد اشرف رضا قادری
…………
درس حبِّ وطن کا ملا ہے مجھے
اس لیے میرے دل کو ہے پیارا وطن
اصغر بلگرامی
………..

یہ اثر ہے حق پرستوں کے لہو کا، آج بھی
خوشبوئے الفت لٹاتا ہے جو ریحان وطن

حسن فردوسی
……….

جان و دل کردوں نچھاور عرفی اپنے ملک پر
ملک کی خاطر مرا خون بدن آزاد ہے

عرفان خان عرفی مرکزی
…………
ہوا یہ کیسی چلی ہے ترے گلستاں میں
کہ جاں بلب ہیں سبھی تیرے ساکنان وطن

محمد آصف رضا کانپوری
…………
دل ہمارا پوچھتا ہے یہ حقیقت ہے یا پھر
ڈر کرے مجبور کہنے کو کہ من آزاد ہے

عرفان جاسر بھٹکل
…………

………..

ہم رہیں گے تیری آغوش محبت میں سدا
تو ہماری جان ہے اور ہے سکوں دل کا وطن

عارفہ فاطمہ ہردولی
………….

مرتبہ تیرا زمانے میں بڑھایا ہے وطن
تجھ کو آزادی فرنگی ہے سے دلایا ہے وطن

شمس الحق علیمی

…………
بزمی احسان شہیدان وطن کو یاد کر
ان کے خوں سے مثل تارا چمکا ہے سارا وطن

عبد السبحان بزمی

~ انتظامیہ گلوبل اردو

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے