- تحفظ شریعت کے لیے اسلاف کے درسِ عمل کو گلشن حیات میں سجائیں
مالیگاؤں : شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ سے دین کو استحکام حاصل ہوا اور یہ درس عمل مہیا ہوا کہ شریعت کے معاملے میں سمجھوتہ و مصالحت سے کام نہیں لیا جا سکتا- شہدائے کربلا نے دین کی حفاظت و تقویت کیلئے جاں نثاری کا پیغام دیا- اسی پیغام کی تجدید اکابر اسلام نے کی- شہزادۂ اعلیٰ حضرت حضور مفتی اعظم نے شدھی تحریک کے سدِ باب میں اہم کردار ادا کیا اور فتنۂ ارتداد کا انسداد فرمایا- ایمرجنسی کے زمانے میں نسبندی کے خلاف حضور مفتی اعظم کا فتویٰ دین پر عزیمت و استقامت کی مثال ہے جو بلاشبہہ عزمِ حسینی کا اظہار ہے- اس طرح کا اظہارِ خیال غلام مصطفیٰ رضوی نے مدینہ مسجد میں ١٢ اگست جمعہ کو قبل از نمازِ جمعہ کیا- موصوف نے یادِ شہید اعظم و عرسِ مفتی اعظم کی نسبت سے کئی نکات بیان کیے اور تحفظ شریعت کے لیے اسلاف کے درسِ عمل کو زندگی کے گلشن میں سجانے کا پیغام دیا- نمازِ جمعہ کے فوراً بعد قرآن خوانی ہوئی- سلام و دعا کے بعد نوری مشن کی اشاعت "پیغامِ فکر و عمل” تقسیم کی گئی- بزم سجانے میں نوری مشن اور منتظمین مدینہ مسجد نے حصہ لیا- اختتامی دعا حافظ فراز احمد برکاتی نے کی- رپورٹ فرید رضوی نوری مشن مالیگاؤں نے ارسال کی-