مسجد صدیقیہ و مدرسہ رضاء القرآن کے زیرا ہتمام پرانا مصطفی آباد میں پانچ روزہ پیغام کربلا کانفرنس سے قاضی اہل سنت دہلی مفتی اشتیاق القادری کا خطاب
نئی دہلی(محمد طیب رضا)
سالہائے گذشتہ کی طرح امسال بھی مسجد صدیقیہ و مدرسہ رضاء القرآن کے زیرا ہتمام گلی نمبر ۵/۶ پرانا مصطفی آباد میں پانچ روزہ پیغام کربلا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت مسجد ہذا کے امام و خطیب و مدرسہ کے ناظم اعلیٰ مولانا مشرف رضا سبحانی نے کی۔پہلے روز کے اجلاس کا آغاز مدرسہ ہذا کے استاذ قاری ظہیر احمد رضوی کی تلاوت قرآن اور قاری سلیم الدین اشرفی کی نعت و منقبت سے ہوا۔ توحید و رسالت کے عنوان کے تحت قاضی اہل سنت دہلی مفتی اشتیاق القادری نے قرآن و احادیث کی روشنی میں مدلل و مفصل خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر زمین کے تمام درختوں کو قلم اور سمندروں کو اس کی روشنائی بنا لی جائے تو درخت ختم ہوسکتے ہیں اور سمندر خشک ہوسکتے ہیں مگر اللہ کی حمد ختم نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ آج لوگ کہتے ہیں کہ توحید کا عنوان بہت خشک ہے مگر میرا ماننا ہے کہ توحید سے زیادہ تر کوئی عنوان ہوہی نہیں سکتا۔جو خشک مانتے ہیں ان کا دماغ خشک ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ ہونے کا اقرار وہ بھی کرتے ہیں جو جگہ جگہ اپنے ماتھے ٹیکتے ہیں۔کافر نہیں اکفر مشرک نہیں اشرک سے بھی پوچھا جائے کہ زمین وآسمان،درخت و شجر اور بحرو بر کا پیدا کرنے والا کون ہے تو ان کا بھی یہی جواب ہوگا کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی دوسری ذات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ توحیدو رسالت لازم و ملزوم ہیں بغیررسالت کو سمجھے توحید کو سمجھا ہی نہیں جاسکتا۔حقیقت میں توحید وہ ہے جس کو رسول خدا توحید کہیں۔جو تصور رسالت مصطفی سے ہٹ کر ہو وہ کچھ بھی ہوسکتی ہے مگر توحید نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ رب کائنات کی سب سے بڑی تعریف وجود ذات پاک مصطفی ہے اس لئے اگر کوئی چاہے کہ ذات مصطفی کو چھوڑ کر خدائے تعالیٰ کی ذات کو سمجھ لے یہ اس کا خام خیال ہے۔مولانا مشرف رضا سبحانی نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔اہم شرکا میں مولانا قاری رفیع الدین،مولانا محمد ظفر،مولانا عبدالمصطفیٰ،حاجی نبی شیر،حاجی نسیم،حاجی ناصر،پیر حسن،محمد شریف قادری اور امیر حسن وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔