حیدرآباد و تلنگانہ

تلاش شب قدر سے جستجوئے الٰہی کا قرینہ حاصل ہوتا ہے

اپنی روحانیت کو مستحکم کرنے کی تلقین۔ شہباز گوڑہ میں مولانا ممشاد پاشاہ کا خطاب

حیدرآباد 29 اپریل (راست)شب قدر کے فضائل و خصائص اور فیوض و برکات بے حد و بے شمار ہیں، اس کی فضیلت و بزرگی، اس کی عظمت و بڑائی اس کی قدر و منزلت اور اس کی بلندی و رفعت بیان کرنے سے انسان عاجز و قاصر ہے،اس مقدس و متبرک رات کوسال بھر کی تمام راتوں پر سیادت و سرداری کا فخر حاصل ہے،اس ایک رات کی عبادت کو عام ایک ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل و بہتر قراردیا گیا ہے اور قرآن حکیم نے خصوصیت کے ساتھ اس کی فضیلت بیان کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نبیرۂ حضرت سید زرد علی شاہ صاحب مہاجر مکی مولانا سید محمد علی قادری الہاشمی ممشاد پاشاہ بانی و صدر مرکزی مجلس قادریہ نے جامع مسجد محمدیہ اہل سنت والجماعت یکخانہ، شہباز گوڑہ،سکندرآباد میں لیلۃ القدر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کی صدارت جناب محمد عبدالغفور صاحب صدر انتظامی کمیٹی اور نگرانی جناب سید عبدالکبیر چشتی معتمد انتظامی کمیٹی نے کی۔مولانا ممشاد پاشاہ نے کہا کہ شب قدر کی قدر ومنزلت کو اجاگر کرنے کے لئے اس کا نام ہی کافی ہے کہ قدر والی رات یا وہ رات جس کی قدر کی جائے۔ قرآن حکیم جیسی مقدس و بزرگ کتاب میں بھی اس کا ذکر جمیل آیا ہے اور ایک آدھ آیت نہیں بلکہ ایک مکمل سورت اس کی شان میں نازل ہوچکی ہے اور وہ سورت بھی اسی شب کے نام سے موسوم ہے جو اس کی فضیلت و بزرگی اور عظمت و بڑائی پر مزید مہر توثیق ثبت کرتی ہے۔مفسرین کرام بیان کرتے ہیں کہ حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے قوم بنی اسرائیل کے احوال بیان فرماتے ہوئے دوران وعظ میں سے ایک ایسے عبادت گذارفرد کا ذکر فرمایا جن کا نام شمعون تھا جو عبادت گذاری اور اطاعت شعاری میں اپنی مثال آپ تھے،ہزار مہینے تک روزے رکھتے رہے،رات بھر عبادت الٰہی میں مصروف رہتے اور دن میں ہتھیار باندھ کر اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرتے۔صحابہ کرام ؓ نے شمعون کی عبادت وبندگی اور ہزار مہینوں تک جہاد فی سبیل اللہ اور ریاضت ومجاہدہ نفس کی کیفیت وثواب کا حال سن کر حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ یارسول اللہ! ہم تو کسی طرح شمعون کی عبادت کے اجر و ثواب کو حاصل نہیں کرسکتے۔صحابہ کرام ؓ کی یہ حسرت ناک باتیں سن کر حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم بھی دلگیر اور ملول خاطر ہوئے معاً الہ تعالیٰ نے آپ کے رنج و ملال کو رفع کرنے کے لئے یہ سورت نازل کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تسلی و تشفی فرمائی کہ اگرچہ آپ کی امت کی عمر کم ہے لیکن ہم نے محض اپنے فضل و کرم سے آپ کی امت کو شب قدر جیسی پرفیض وبابرکت رات عطا کی ہے کہ اس رات کی عبادت شمعون کی ہزار مہینے کی عبادت سے بہتر ہے۔شب قدر کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی،قدس ومتبرک کتاب قرآن حکیم کے نزول کے لئے مخصوص فرمایا،قرآن حکیم جیسی بزرگ کتاب کے اتارنے کے لئے اسی رات کو مخصوص فرمانا صریح طور پر اس رات کی علومرتبت اور انتہا درجہ کی بزرگی و شرف پر ایک روشن دلیل ہے،شب قدر میں قرآن حکیم نازل ہونے کے متعلق اکثر لوگوں کو یہ مغالطہ ہوتا ہے کہ قرآن مجید کا نزول حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم پر شب قدر میں ہوا،یہ بات درست نہیں اور اس جگہ نزول قرآن سے ہرگز یہ مراد نہیں کہ قرآ ن حکیم کا نزول حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم پر اسی رات میں ہوا بلکہ اس جگہ اس سے یہ مراد ہے کہ قرآن حکیم لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر شب قدر میں نازل ہوا۔اس کے علاوہ شب قدر کی اور بھی خصوصیات ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے اپنی نورانی مخلوق فرشتوں کی پیدائش کے لئے منتخب فرمایا اور اسی رات فرشتوں کی پیدائش ہوئی،اورجس میں حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش کا مادہ جمع کیا گیا۔یہ عبادت و اطاعت کی رات ہے، عبودیت و بندگی کی رات ہے،ذکر وفکر کی رات ہے،طلب ودعوت کی رات ہے،دعا و مناجات کی رات ہے،بخشش و مغفرت کی رات ہے،نجات و رستگاری کی رات ہے،حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زبان مبارک سے بہت سے فضائل بیان فرمائے ہیں اور اس رات کی تلاش و جستجو میں خود حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم ماہ رمضان المبارک کے عشرۂ آخر میں سب سے زیادہ مجاہدہ فرماتے،خود بھی عبادت کے لئے کمر بستہ ہوجاتے شب بیداری فرماتے اور اہل و عیال کو بھی بیدار رکھتے۔حضرت جبرئیل ؑ بے شمار فرشتوں کے ساتھ زمین پر تشریف لاتے ہیں اور اس رات میں عبادت کرنے والوں کے لئے دعا کرتے ہیں اور ان سے مصافحہ کرتے ہیں۔ مولانا ممشاد پاشاہ نے مزید کہا کہ شب قدر کے عجائبات تو انہی اہل دل حضرات پر کھلتے ہیں جو صاحب ولایت اور اطاعت گذار ہوتے ہیں جیسا جس کا حال اور درجہ اور مرتبہ قرب ہوتا ہے ویسا ہی اس کو کشف ہوتا ہے۔ ہم اس رات کو غنیمت جانیں اور اس کی تلاش و جستجو میں اپنی نیند و آرام کو قربان کردیں اور عبادت وطاعت الٰہی میں ہمہ تن مشغول ہوجائیں اور پوری یکسوئی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سرنگوں رہیں تاکہ اس رات کے فیوض و برکات اور منافع وثمرات سے پوری طرح مستفید ہوں۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے