بہار سیاسی گلیاروں سے

چمپارن حلقہ سے آزاد امیدوار مہیشور سنگھ نے درج کی جیت

381 ووٹ سے حاصل کی جیت، آر۔جے۔ڈی۔ و بی۔جے۔پی۔ امیدوار کو دی شکست , مہیشور سنگھ نے کہا کہ عوام کی دعاؤں کا اثر

موتی ہاری: 7 اپریل، عاقب چشتی

ایم۔ایل۔سی۔ امیدوار سابق رکن اسمبلی جناب مہیشور سنگھ نے آزاد امیدوار کے طور پر آر جے ڈی و بی جے پی امیدوار کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی اور یہ ثابت کردیا کہ زمین سے جڑے ہوئے انسان اور خدمت خلق کرنے والے کو مشکلات کا سامنا ضرور کرنا پڑتا ہے لیکن عام عوام کی نیک دعائیں ہمیشہ اس کے ساتھ ہوتی ہیں اور اس کا بہتر نتیجہ برآمد ہوتا ہے- ایم ایل سی انتخاب میں 381/ووٹوں سے جیت حاصل کر پنچایتی سماجی کارکنان و عوام الناس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مہیشور سنگھ نے کہا کہ جیت اور ہار یہ سب مقدر کا فیصلہ ہے- میرا مشن سماج و معاشرہ میں امن و سلامتی, پیار و محبت کی فضا قائم رکھنا ہے اور خدمت خلق کا ہی ہماری اولین ترجیح ہے – کیسریا اسمبلی حلقہ سے دو مرتبہ اسمبلی امیدوار ہوا اور ہمیشہ پارٹی نے میرے ساتھ ناانصافی کی اور زمینی سطح پر کام کرنے کے باوجود مجھے نظر انداز کیا – آر جے ڈی کو جوائن کیا لیکن یہاں بھی میرے ساتھ وہی ہوا جو ہونا تھا ان سب کے باوجود میں نے ہار نہیں مانی اور آزاد امیدوار کے طور پر قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا اور عوام الناس کی دعائیں سماجی کارکنان کی محنت نے میری اس فتح میں اہم کردار ادا کیا اور مقدر کا نوشتہ کوئی بدل نہیں سکتا ہے- آئندہ بھی خدمت خلق خدمت انسانیت کے مشن پر ہی کام کروں گا اور چمپارن کی چوطرفہ ترقی و خوشحالی کی ہرممکن کوشش کرونگا -اس موقع سے ضلع کی مختلف تنظیموں کے سربراہان نے مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا-
جبکہ بی جے پی امیدوار ببلو گپتا نے ری کاؤنٹنگ کے لیے الیکشن کمیشن و ڈی ایم کو مکتوب تحریر کیا اور ری کاؤنٹنگ کی اپیل کی- لیکن مشرقی چمپارن ڈی ایم ایس کے اشوک نے مکتوب ملنے کا انکار کرتے ہوئے بتایا کہ ری کاؤنٹنگ کے متعلق کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے اور معینہ مدت کے بعد ری کاؤنٹنگ کا سوال ہی نہیں ہوتا- جبکہ آر جے ڈی امیدوار ببلو دیو نے کہا کہ اندرونی طور پر میرے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!