گولا بازار/گورکھ پور: یکم اپریل، ہماری آواز(راست)
اللہ رب العزت کا ہم مسلمانوں پر سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ اس نے اپنے پیارے رسول کو ہمارا ہادی و رہنما بنایا اور "ان الدین عند اللہ الاسلام” سے متصف سب سے پیارا دین اور مذہب عنایت کیا۔ ہمارے مذہب نے اس سماج و معاشرہ میں جن حقوق کو قانونی شکل دے کر نظام امن و سکون کا قیام عمل میں لایا دنیا کے کسی دوسرے مذہب میں ان حقوق کا تصور بھی نہیں ملتا ہے۔ ہمارے مذہب نے اولاد-والدین، میاں-بیوی، بھائی-بہن، اعزا و اقربا، پاس-پڑوس، چھوٹے-بڑے ہر ایک انسان کے حقوق متعین کیئے حتیٰ کہ چرند و پرند کے بھی حقوق کی پاس داری کی ہے اور حد تو یہ ہے کہ اس مذہب نے راستوں کے بھی حقوق متعین کرکے اقوام عالم کو یہ پیغام دے دیا کہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد کتنا اہم اور ضروری ہے کہ اسی سے ایک صالح معاشرہ قائم ہوتا ہے۔ اور ہمارے مذہب نے صرف حقوق کے بارے میں لوگوں کو بتایا نہیں بلکہ ہمارے بزرگوں نے میدان عمل میں ان حقوق کو ایسے نبھایا کہ غیر بھی جب کسی راستے کو صاف،ستھرا نہ پاتے تو کہنے پر مجبور ہوجاتے کہ "ایسا لگتا ہے اس راستے سے محمد(ﷺ) اور ان کے ساتھیوں کا گزر نہیں ہوا ہے، تبھی ان راستوں پر تکلیف دہ چیزیں پڑی ہیں ورنہ جن راستوں سے مسلمانوں کا گزر ہوتا ہے وہ ان راستوں کو صاف کر ڈالتے ہیں تاکہ گزرنے والے کسی انسان کو تکلیف نہ پہنچے” اور یہی وجہ رہی کہ بہت تھوڑی سی مدت میں مذہب اسلام دنیا کے خطے-خطے اور گوشہ-گوشہ تک پہنچ گیا ورنہ مسلمانوں کے پاس ہتھیار اور دنیاوی ساز و سامان تھے ہی کب؟ ہاں ان کے پاس تو صرف اخلاق و کردار کے وہ دھاردار ہتھیار تھے جن سے لوگوں کے سر نہیں دلوں پہ لگے ظلمت و وحشت کے زنگ کٹ جاتے تھے۔ آج اس دور پر فتن میں دوسروں کے الزامات اور اپنے اوپر آنے والی مصیبتوں کو نظر انداز کرکے ہمیں اپنے اخلاق و کردار کو درست اور اعمال کو نیک بنانے کی ضرورت ہے تبھی ہم اس بحرانی کیفیت سے نجات پاسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار شہر گولا بازار کے رجسٹرڈ قاضی حضرت علامہ مفتی محمد شعیب رضا صاحب نظامی فیضی نے نوری مسجد میں جمعہ کے خطاب کے دوران کیا۔
مفتی صاحب موصوف نے مزید نوجوانوں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہ آپ سبھی نوجوان اپنے چہروں کو رسول کریمﷺ کی پاکیزہ سنت سے منور کرلیں اور اپنی زندگی کے شب و روز کو اس آقا کی غلامی میں گزاریں جن کے سوا قبر و حشر میں کوئی دوسرا کام نہیں آئے گا۔
ہم آپ کو بتادیں کہ غوث اعظم فاؤنڈیشن کے ذریعہ گولابازار کا رجسٹرڈ شہر قاضی بنائے جانے کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب مفتی صاحب عوام کے روبرو ہوئے تھے اس موقع پر انھوں نے مسلمانوں کو اپریل فول جیسی گناہ عظیم سے بچنے اور اپنی تاریخ کے ساتھ ہوئے کھلواڑ سے آگاہ رہنے کی بھی تاکید کی۔