اقلیتیں بی۔جے۔پی۔ کو ووٹ نہیں دیتے، یہ سب سے بڑی غلط فہمی
لکھنو:(ابوشحمہ انصاری) ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں یوگی حکومت نے اقتدار سنبھال لیا ہے۔ اس بار یوگی کابینہ میں ایک نوجوان مسلم چہرے کو جگہ دی گئی ہے۔ 33 سالہ دانش آزاد انصاری کو یوپی کا اقلیتی بہبود، حج اور وقف بورڈ کا وزیر بنایا گیا ہے۔ دانش آزاد کو وزیر بنانے کے چرچے ہر طرف ہو رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ مسلمان بی جے پی کو ووٹ نہیں دیتے لیکن دانش آزاد نے نامہ نگاروں سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض ایک افسانہ ہے کہ مسلمان بی جے پی کو ووٹ نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے ویژن کی وجہ سے بی جے پی اور مسلمانوں کے درمیان دیوار گرائی گئی ہے۔
دانش آزاد بی جے پی کے پکے سپہ سالار رہے ہیں۔ وہ طالب علمی سے ہی بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ پہلے وہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد میں آئے۔ اس کے بعد انہیں یوپی میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کا جنرل سکریٹری بنایا گیا۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دانش آزاد نے کہا کہ مسلمانوں کو مودی اور یوگی کے ترقیاتی کاموں پر بھروسہ ہے۔ وہ بغیر کسی تفریق کے سرکاری اسکیموں کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔ مفت راشن ہو، ہاؤسنگ اسکیم ہو یا بیت الخلاء، مسلمانوں کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کا بی جے پی پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔ دانش آزاد نے کہا کہ یہ صرف ایک دھوکہ ہے جو اپوزیشن نے بنایا ہے کہ مسلمان بی جے پی کے ساتھ نہیں ہیں۔ یہ دھوکہ اب مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے مسلمانوں کو ووٹ بینک سمجھ کر ان کے لیے کچھ نہیں کیا لیکن بی جے پی نے ہمیشہ ان کی ترقی کے بارے میں سوچا۔ یہ مسلمانوں کے لیے بی جے پی پر بھروسہ کرنے کی بنیاد ہے۔
دانش آزاد نے کہا کہ جب میں نے مسلم علاقوں کا دورہ کیا تو میں نے دیکھا کہ یہ لوگ مفت راشن سے بہت خوش ہیں۔ میں نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کے لیے کسی قسم کی رشوت نہیں دینی پڑی۔ ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی دوسری بار اقتدار پر قابض ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ پوری طرح سے واضح ہے کہ لوگ ترقی چاہتے ہیں، اسی لئے وہ مودی-یوگی کو پسند کرتے ہیں۔ دانش آزاد نے اپنے دفتر میں اپنی ڈائری پر بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھ کر دن کا آغاز کیا اور کہا کہ اب اقلیتوں کو بی جے پی پر پورا بھروسہ ہے۔ میں نے قریب سے دیکھا ہے کہ مسلمان بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ ہم نے ایک بڑی ٹیم بنائی ہے جس میں مسلمانوں کو بی جے پی میں شامل کیا جائے گا۔
وزیر بنائے جانے پر دانش آزاد نے کہا جب ذمہ داری بڑھ جاتی ہے تو عوام کی توقعات بھی آپ سے بڑھ جاتی ہیں۔ میں زمین پر اقلیتوں کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔ میں نے اپنے دوستوں سے کہا ہے کہ آپ لکھنؤ میں میرے قریب نہ رہیں بلکہ زمین پر لوگوں کے کام کریں۔ مجھے اے بی وی پی کے زمانے سے زمین پر کام کرنا پسند ہے۔ میرے رول ماڈل پی ایم مودی اور سی ایم یوگی ہیں۔ اور وہ دونوں ایسا ہی کرتے ہیں۔ میں یوپی میں اقلیتوں کی حالت بہتر کرنا چاہتا ہوں۔ میری حکومت نے پچھلے پانچ سالوں میں بہت کچھ کیا ہے اور اگلے پانچ سالوں میں بھی جاری رکھے گی۔ دانش آزاد نے کہا کہ میں مدرسہ میں تعلیمی نظام کو بہتر کرنا چاہتا ہوں۔ اس کے لیے میں IIT، IIM کے پروفیسروں سے مشورہ کرنے کی تیاری کر رہا ہوں۔