اردو ٹی۔ای۔ٹی۔ امیدواروں پر پولیس کی بربریت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے! عوامی اردو نفاذ کمیٹی مشرقی چمپارن نے بھی کیا انصاف کا مطالبہ
موتی ہاری: 29 مارچ
ریاست بہار کے ہردلعزیز وزیر اعلی جناب نتیش کمار کے دور اقتدار میں اردو کے لیے بہت کام ہوا ہے اور اردو داں طبقہ اور اردو زبان و ادب کی ترویج و ترقی کے لیے حکومت کی کارکردگی لائق ستائش ہے – مذکورہ باتیں نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے عوامی اردو نفاذ کمیٹی کے ضلع نائب صدر و شیخی چکیا جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا علی رضا نے کہی اور مزید بتایا کہ اُردو ٹی ای ٹی امیدوار برسوں سے بے روزگار در بدر بھٹک رہے ہیں اور محکمۂ تعلیم کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں – پٹنہ میں اپنے حق و حقوق کے لیے مظاہرہ کرنے پر ان امیدواروں پر پولیس کا لاٹھی چارج اور بربریت نہایت افسوس ناک ہے ہماری تنظیم اس کی سخت مذمت کرتی ہے اور حکومت بہار سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان امیدواروں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مثبت اقدام کرے کیوں کہ وہ کئی سالوں سے اپنے حقوق کی باز یابی اور کٹ آف مارکس میں کمی کر کے رزلٹ جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں- جبکہ یہ مطالبہ بالکل جائز بھی ہے۔ جبکہ سرکار جنرل کوٹے کا رزلٹ اسی طرز پر جاری کر چکی ہے – جبکہ عوامی اردو نفاذ کمیٹی مشرقی چمپارن کے ضلعی میڈیا انچارج محمد اشرف عالم نے کہا کہ ٹی ای ٹی امیدوار حکومت و محکمہ کے غلط رویہ کی وجہ سے دربدر بھٹک رہے ہیں اور تباہی و بربادی اور بھوک مری کے دہانہ پر کھڑے ہیں جو نہایت افسوسناک ہے – ریاست بہار کی راجدھانی میں احتجاج و مظاہرہ کرنے کے دوران پولیس کی بربریت کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے کیونکہ اپنے حق اور حقوق کی بازیابی کے لیے احتجاج و مظاہرہ کرنا یہ ہمارا جمہوری حق ہے پولیس لاٹھی کی بنیاد پر مظاہرہ اور احتجاج کو ختم نہیں کرسکتی ہے اس لیے ہماری تنظیم ریاست بہار کے اردو داں لیڈران و اراکین سلطنت اور ریاست کے ہردلعزیز وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس سمت میں مثبت اقدام کریں اور ان کا رزلٹ جاری کرکے ان کی بحالی کا راستہ ہموار کرے۔