بہار مذہبی گلیاروں سے

اسوۂ حسنہ کا پیکر ہونا وقت کی اہم ضرورت: ڈاکٹر سید ناہید

موتی ہاری: 13 مارچ، ہماری آواز
اپنے آباء و اجداد کی مغفرت و نجات کی دعاء کرنا مؤمنین کا شیوہ ہے, وقت اور حالات کے پیش نظر تعلیم و تربیت پر دی جائے توجہ

مؤمنین کی کامیابی و کامرانی کا اعلان رب قدیر نے فرمایا ہے مؤمن پریشان تو ہوسکتا ہے لیکن باطل قوتوں کے سامنے سرنگوں نہیں ہوسکتا – اور یہ ہماری تاریخ سے بھی واضح ہوتا ہے کہ ہردور میں فسطائی قوتوں نے اہل ایمان اور اسلام کو مٹانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن رحمت خداوندی مؤمنین کے ساتھ رہی- مذکورہ باتیں رمڈیہہ میں منعقدہ فیضان نبیل ملت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خانقاہ حیدریہ حسن پورہ شریف کے سجادہ نشیں پیر طریقت حضرت علامہ الحاج ڈاکٹر سید ناہید احمد حیدر القادری نے کہی اور مزید بتایا کہ موجودہ دور میں ہم مسلمانوں کو اپنے اخلاق و کردار کو بہتر سے بہتر بنانے کی ضرورت ہے ہم اگر اسؤہ حسنہ کے پیکر بن جائیں تو آج بھی ہماری وہی شان و شوکت ہوگی جو ماضی میں تھی- شعبان المعظم کے متعلق اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا کہ یہ میرا مہنہ ہے اور اس کی پندرہویں شب ہماری نجات و مغفرت کی رات ہے اللہ عزوجل امت محمدیہ پر اپنا فضل و کرم فرماتا ہے اور گناہوں کو بخشتا ہے اور حکمت والے کام کو ترتیب دیا جاتا ہے اس لیے اس مقدس رات کی عظمت کا خیال رکھیں اور فضول کاموں سے گریز کریں – مولانا مشتاق احمد برہانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے آباء و اجداد کی مغفرت و نجات کی دعاء کرنا اسلامی شیوہ ہے اور قرآن پاک ہمیں اس کی تعلیم بھی دیتا ہے اور خاص کر ہم لوگ شعبان المعظم کے مقدس مہینہ میں اپنے آباء و اجداد کے لیے ایصال ثواب کی محفل منعقد کرتے ہیں – مولانا نسیم القادری نے کہا کہ ہم جو کچھ بھی کار خیر کرتے ہیں ان سب کا ثواب ہمارے آباء و اجداد کو پہنچتا ہے اللہ عزوجل نے جو کچھ ہمیں عطا کیا ہے اس میں سے اپنے خاندان کے مرحومین کے لیے خرچ کریں اور بالخصوص اپنے والدین کو ہمیشہ اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھیں کیونکہ جب ہم اپنے والدین کے لیے دعائیں کرتے ہیں تو ان کی روحیں مسرور ہوتی ہیں اور ہماری سلامتی کی دعائیں کرتی ہیں
اس موقع سے مولانا غلام مصطفیٰ,مولانا رضاء الرحمن حیدری,مولانا محمد رضا حیدری نے بھی خطاب کیا- شاعر اسلام روشن غزالی, قاری اختر ضیاء مظفرپوری, مولانا فیروز عالم حیدری, راحت بشنپوری نے حمد و نعت کا گلدستہ پیش کیا اور کانفرنس کی کی صدارت حافظ شمس الحق حیدری نے فرمائی اور نظامت کے فرائض مولانا افضل حسین حیدری, مولانا نوشاد احمد حیدری نے انجام دیا- کانفرنس کے انعقاد میں قاری معروف حیدری اور ان کے برادران نے اپنے اہل خاندان کے ایصال ثواب کے لیے کانفرنس کا انعقاد کیا تھا- اس موقع سے مولانا قمرالدین حیدری, نیر چمپارنی,مولانا غلام مصطفیٰ حیدری, ماسٹر حفیظ الرحمن, مولانا ناز محمد قادری, محمد نثار عالم, محمد امتیاز, محمد منہاج اصغر, محمد بھولا انصاری, محمد مقصود عالم, محمد رضا, محمد منظور, محمد اسلم سمیت سینکڑوں افراد موجود تھے-

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!