مہاراشٹرا

شہر اورنگ آباد کی ایک حسین نورانی شب

اورنگ آبادکی   اقتصادی ، معاشی، تعلیمی  زرخیز سرزمین پر عالمی تنظیم جماعت رضاے مصطفے شاخ اورنگ کے زیرانتظام قائم کردہ ادارہ دارالعلوم رضاے مصطفے  اپنی تعلیمی ،تبلیغی، اشاعتی  معیاری خدمات کے اعتبار سے روز افزوں ترقی پذیر ہے۔فی الوقت تعلیم وتربیت  تبلیغ واشاعت کے ساتھ ساتھ حفاظ وقرا کی ٹیم کی تیاری میں  بھی مصروف عمل ہیں۔ رواں سال
8/مارچ2022ءبروز  منگل بمقام امان اللہ موتی والا فنکشن ہال اورنگ آباد میں لاک ڈاؤن  جسیے سنگین حالات میں فارغ  ہونے والے حفاظ کرام کو علما ومشائخ کے مقدس ہاتھوں سند ودستار سے نوازا گیا ۔
جس میں خصوصیت کے ساتھ استاذ گرامی وقار جانشین صدرالشریعہ، نائب قاضی القضاۃ فی الہند، ممتازالفقہاء ،رئیس الاتقیا ،سلطان الاساتذہ، محدث کبیر حضرت علامہ ومولانا مفتی ضیاء المصطفے صاحب قبلہ قادری رضوی امجدی( گھوسی شریف) کی شرکت  رہی اور استاذ گرامی وقار شہزادہ محدث کبیر حضرت علامہ و  مولانا مفتی ابویوسف ازہری صاحب جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی، داماد محدث کبیر حضرت العلام مفتی شاہد رضا امجدی ممبئی وغیرہ  علماء کرام کے نورانی وعرفانی مواعظ حسنہ سے مستفید ہونے کاشرف حاصل ہوا۔
محدث کبیر مدظلہ العالی کی عظمت  کے کیا کہنے آپ جب بولتے ہیں تو حدیث پاک کی خوشبو پھیلتی ہے، مضامین حدیث اور توضیحات حدیث سے ماحول معطر اور خوشبو دار ہوجاتاہے ،عقیدہ اور عقیدت سنور جاتے ہیں ،ایمان کی تازگی کا سامان حاصل ہوجاتاہے ایسی مشک بار فضا مدینۃ الاولیاء اورنگ آباد والوں کی قسمت  میں بھی میسر آئی اور علم حدیث کا جلوہ قریب سے  دیکھنے کو ملا اور اسلاف کی یاد تازہ ہوگئی ۔ محدث کبیرنے  منفرد لب ولہجے میں شان امام اعظم، عظمت امام اعظم اور فقہ حنفی کی عظمت،  ایمان وعقیدے کی حفاظت، بڑھتے ہوئے فتنوں سے حفاظت پر مدلل خطاب فرمایا  بلکہ میں یہ کہنے پر حق بہ جانب ہوں کہ کانفرنس کو محدث کبیر نے درس گاہ میں تبدیل کردیا اور فیصلہ کرنا مشکل معلوم ہورہاتھا کہ درس حدیث دے رہے ہیں یا عوام سے مخاطب ہیں آپ نے فرمایا کہ مقلدین میں آدھے سے ذیادہ تعداد امام ا عظم کو ماننے والی ہیں۔ اور جتنے فقہا ومحدثین ہیں سب کا شجر علم امام اعظم سے فیض یافتہ ہیں۔
اس موقع پر محدث کبیر کے دست حق پرست پر  ایک بد مذہب کو توبہ کی سعادت میسر آئی اور مسلک اہلسنت وجماعت میں شمولیت اختیار کی حضرت نے توبہ کرائی  اور سلسلہ عالیہ قادریہ ضیائیہ میں شامل کیا ۔اللہ پاک سے دعاہے کہ موصوف کوثابت قدم رکھے۔

اس کانفرنس کی صدارت آل نبی اولاد علی خلیفہ حضور تاج الشریعہ شہزادہ سراج ملت سید محمد ہاشمی میاں ممبئی نے فرمائی۔اس عظیم  الشان  اور تاریخ ساز کانفرنس کو سجانے اور سنوارنے میں جماعت رضاے مصطفے کے اراکین بالخصوص عبدالعزیز کھتری، سید بابر علی رضوی،گل خان رضوی، حکیم سلیم ،حاجی عبداللطیف کھتری، ذوالقرنین رضوی، محمد حسان تحسینی، اور اساتذہ دارالعلوم حافظ مہدی حسن ،حافظ انیس الرحمن، حکیم جاویدرضوی،قاری ریحان رضاوغیرہ نے بہترین خدمات انجام دیں۔
اس موقع پر  شہر اورنگ آباد واطراف کے تقریبا 100سے زائدعلماء،حفاظ،قراء،ائمہ اور مفتیان کرام  اور کثیر تعداد میں عوام اہلسنت نے شرکت فرمائی موتی والا فنکشن ہال اپنی وسعت کے باوجود تنگ دامنی کا شکوہ کررہاتھا۔
میری ناقص معلومات کے مطابق چند علماء کرام کے نام درج ذیل ہیں  ۔مفتی احمد رضا ازہری ،مولانا عبدالرشیدرضوی، مولانا نسیم الدین رضوی ، مفتی غلام نبی امجدی، اللہ بخش امجدی (راقم)،مولانا غلام رسول امجدی۔مولانا عبداللطیف رضوی ،حافظ احمد رضا ،حافظ نثار، مولانا آصف رضا، وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔
اللہ عزوجل کی بارگاہ میں دعا ہے کہ حضور محدث کبیر کوصحت وسلامتی کے ساتھ عمر طویل عطافرماے،اور ہم تمام پر حضرت کا سایہ دراز فرماے۔
آمین بجاہ النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم

ازقلم: اللہ بخش امجدی ،جالنہ، مہاراشٹر 9506086609

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!