نماز مؤمنین کی معراج ہے، خشوع خضوع کے ساتھ اس کی ادائیگی ہمارا دینی فریضہ
موتی ہاری: 2 مارچ، ہماری آواز
اللہ عزوجل نے اپنے محبوب دانائے غیوب رحمت دوعالم کو معراج میں بلاکر بے شمار انعام و اکرام سے نوازا اور آپ کی شان و عظمت کو دوبالا فرمادیا- مکین سدرہ ستر ہزار فرشتوں کا نورانی قافلہ لیکر بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے اور براق انور پر سوار کرکے سدرۃ المنتہیٰ تک لے گئے – مذکورہ باتیں پردمن چھپرہ کیسریا میں منعقدہ معراج مصطفیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر طریقت حضرت علامہ الحاج ضیاء المجتبیٰ کامل سجادہ نشیں خانقاہ جنابیہ حسینی شریف نے کہی اور مزید بتایا کہ حق تعالیٰ نے اپنے قرب خاص میں بلاکر مصطفیٰ جان رحمت علیہ التحیۃ والتسلیم پر ایسا انعام و اکرام فرمایا جو کسی بھی نبی و رسول کو حاصل نہیں ہوسکا مسجد حرام سے مسجد اقصی اور ساتوں آسمان , سدرۃ المنتہیٰ, عرش و کرسی,جنت و جہنم کی حقیقت سے آشنا فرمایا لیکن آپ کا سب سے بڑا معجزہ تو یہ ہے کہ آپ نے تجلی حق کا دیدار فرمایا اور لامکاں کے مکیں ہوئے – جبکہ مدرسہ ابوحنیفہ کے پرنسپل مولانا اختر علی ناز قادری نے کہا کہ معراج کا سفر قدرت کا عظیم شاہکار ہے مصطفیٰ جان رحمت کی شان و عظمت کی نشان ہے – امت محمدیہ پر رحمت خداوندی کا یہ عالم ہے کہ تحفۂ معراج نماز پنجگانہ خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرے تو رب کریم پچاس وقت کی نمازوں کا ثواب عطا فرماتا ہے اور نماز امت محمدیہ کی معراج کا بہتر ذریعہ ہے جیسا کہ آقائے رحمت نے فرمایا کہ نماز مؤمنین کی معراج ہے – اس لیے ہمارا دینی فریضہ بنتا ہے کہ اصول شریعت کی سختی سے پابندی کریں اور نمازوں کی ادائیگی ان کے اوقات میں نہایت عقیدت و احترام اور حضور قلبی کے ساتھ کریں – مولانا شرف الدین چشتی نے کہا کہ سرکار مدینہ نے معراج کی شب بھی اپنی امت کا خیال رکھا اور اس انعام و اکرام کے حسین موقع سے بھی آپ نے اپنی امت کی مغفرت و نجات کے لیے اشک بہائے اس لیے ہمارا ایمانی فریضہ کی ہم اپنے سرکار کی رضا و خوشنودی کے حصول کے لیے ان کے اسوۂ حسنہ کے مطابق اپنی زندگی گزاریں – اجلاس کی صدارت کیسریا جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا انیس الرحمن چشتی نے فرمائی اور نظامت کے فرائض مولانا نعمت اللہ جامعی نے انجام دیے- مولانا سید عبید اللہ, قاری عبید رضا, قاری عبد الغنی نے حمد و نعت کا گلدستہ پیش کیا- اس موقع سے مولانا حسنین رضا,حافظ محمد عالم,حافظ محمد شمشاد , محمد سراج الدین, محمد فیاض عالم, عبد السمیع, اسد سراج, روشن ضمیر, محمد مشتاق , محمد نبیل, محمد معراج , بدرالدین احمد سمیت سینکڑوں افراد موجود تھے-